کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 130
فضائل قرآن حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِّنْ کِتَابِ اللّٰہِ فَلَہُ حَسَنَۃٌ، وَ الْحَسَنَۃُ بِعَشْرِ أَمْثَالِہَا لَا أَقُولُ الٓم حَرْفٌ وَّ لٰکِنْ اَلِفٌ حَرْفٌ، وَ لَامٌ حَرْفٌ، وَ مِیمٌ حَرْفٌ)) ’’جس شخص نے اللہ کی کتاب (قرآن مجید) کا ایک حرف پڑھا، اس کے لیے ایک نیکی ہے اور ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر ہے۔ میں نہیں کہتا کہ ’’الٓم‘‘ ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے، لام ایک حرف ہے اور میم ایک حرف ہے۔‘‘(یعنی یہ تین حرفوں سے مرکب ہے اور اس کے پڑھنے والے کو، دس ضرب تین ، 30نیکیاں ملیں گی) [1] 2. حفرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سنا: ((اِقْرَؤُا الْقُرْآنَ فَإِنَّہُ یَأْتِي یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شَفِیعًا لِصَاحِبِہِ)) (الحدیث) ’’قرآن (کثرت سے) پڑھا کرو! اس لیے کہ قیامت کے دن یہ اپنے ساتھیوں (پڑھنے والوں ) کے لیے سفارشی بن کرآئے گا۔‘‘[2] سفارشی کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ قرآن مجید کو قوت گویائی عطا فرمائے گااور وہ اپنے قاری اور عامل کے گناہوں کی مغفرت کا اللہ سے سوال کرے گا جسے اللہ قبول
[1] جامع الترمذي ، أبواب ثواب القرآن ، باب ماجاء فیمن قرأ حرفا من الأجر، حدیث 2910۔ [2] صحیح مسلم، صلاۃ المسا فرین، باب فضل قراء ۃ القرآن حدیث 804۔