کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 128
سے اعراض وتغافل کرنے والے ذلیل و خوار ہوں گے۔جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ اللّٰہَ یَرْفَعُ بِہٰذَ الْکِتَابِ أَقْوَامًا وَ یَضَعُ بِہِ آخَرِینَ)) ’’اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعے سے بہت سے لوگوں کو بلندی عطا فرماتا ہے اور کچھ دوسروں کو پستی میں دھکیل دیتا ہے۔‘‘[1] یہ سرفرازی انہی لوگوں کا مقدربنتی ہے جو قرآن کے احکام بجالاتے اور اس کی حرام کردہ چیزوں سے اجتناب کرتے ہیں اور اس بر عکس کردار کے حامل لوگوں کے لیے بالآ خرذلت ورسوائی ہے۔چنا نچہ مسلمانوں کو اللہ نے اسلام کی ابتد ائی چندصدیوں میں ہر جگہ سرخ رُو کیا اور انہیں بلندیاں عطا کیں کیونکہ وہ قرآن کے حامل اورعامل تھے۔اس پر عمل کی برکت سے وہ دین ودنیا کی سعادتوں سے بہرہ ور ہوئے۔ لیکن مسلمانوں نے جب سے قرآن کے احکام و قوانین پر عمل کرنے کو اپنی زندگی سے خارج کردیا، تب ہی سے ان پر ذلت ورسوائی کا عذاب مسلط ہے۔ بنابریں ضروری ہے کہ مسلمانوں کا تعلق قرآن کریم کے ساتھ صحیح معنوں میں دوبارہ جوڑنے کی کوشش کی جائے ، تاکہ وہ قرونِ اولیٰ کے مسلمانوں کی طرح اس سے کسب فیض کرکے اپنی زندگی کی راہوں کو روشن اور متعین کر سکیں ، اس لیے مناسب سمجھا گیاکہ:۔ اولاً: قرآن کریم کے فضائل مختصراًبیان کردیے جائیں تاکہ لوگوں میں قرآن پڑھنے کی ترغیب پیداہو۔
[1] صحیح مسلم، صلاۃ المسا فرین ،باب فضل من یقوم بالقرآن ویعلمہ،حدیث517۔