کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 121
المجموعۃ في الأحادیث الموضوعۃ (طبع مصر 1960ء) کے صفحہ 54 پر موجود ہے۔ بہر حال خود حنفی علمائے کرام کی صراحت کے مطابق حدیث قضائے عمری بالکل بے اصل اور من گھڑت ہے۔ اس پر عمل بدعت کے دائرے میں آئے گا جو حسبِ فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم : ((مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا ہٰذَا مَا لَیْسَ فِیہِ فَہُوَ رَدٌّ)) (صحیح البخاري، الصلح، باب إذا اصطلحوا علٰی صلح…، حدیث: 2697) مردود اور موجب گناہ ہے۔