کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 117
قضائے عمری کی نماز پڑھنا جائز نہیں رمضان المبارک کے آخری جمعہ (جمعۃ الوداع) کے دن بعض غیر مشروع چیزیں عوام میں اکثر مروج ہیں ان میں سے ایک ’’نماز قضائے عمری‘‘ بھی ہے جس کی فضیلت کے بارے میں بریلوی آرگن ’’رضائے مصطفٰی‘‘ گوجرانوالہ کی ایک اشاعت میں لکھا گیا ہے۔ ( ا) ’’جس شخص کی فرض نمازیں قضا ہوگئی ہوں ، اگر وہ اپنے اس فعل پر نادم و شرمندہ ہوکر توبہ کرے اور قضا شدہ نمازوں کو پڑھ لے اور پھر قضائے عمری کی وجہ سے اس کی نمازیں قضا ہونے اور ان میں تاخیر ہونے کا جو گناہ ہوا تھا وہ گناہ معاف بلکہ نیکی میں تبدیل ہوجائے گا۔ نوافل قضائے عمری کی ترکیب یہ ہے کہ جمعہ (جمعۃ الوداع) کے دن ظہر و عصر کے درمیان بارہ رکعت نفل پڑھے اور ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ، آیت الکرسی، قل ھو اللہ احد اور سورۂ فلق و سورۂ ناس ایک ایک بار پڑھے۔ (ب) جس کی نمازیں قضا ہوگئی ہوں اسے چاہیے کہ پیر کی رات کو پچاس رکعت نفل پڑھے اور فارغ ہوکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پرایک سو بار درود شریف پڑھے، اس سے خدا تعالیٰ ان سب نمازوں (کی قضا کے گناہ) کا کفارہ ادا کردے گا۔ اگرچہ سو برس کی