کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 112
غذا یا قوت کی فراہمی نہیں ہے بلکہ صرف علاج ہے، اس کی دوا بالعموم معدے میں جاتی بھی نہیں ہے۔ (فقہ السنۃ) 5. حیض اور نفاس سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔ چاہے کسی وقت بھی اس کا آغاز ہو۔ 6. حالت بیداری میں استمناء بالید (مشت زنی) یعنی ہاتھ سے منی خارج کرنے سے یا بیوی کے ساتھ بوس و کنار کرنے سے منی کا انزال ہو جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ تاہم احتلام (خواب میں منی خارج ہوجانے) سے روزہ نہیں ٹوٹے گا کیونکہ یہ غیراختیاری فعل ہے جبکہ پہلی صورتیں اختیاری ہیں ۔ علاوہ ازیں پہلی صورتوں سے مقصود شہوت کا پورا کرنا ہے جبکہ روزے کی حالت میں کھانے پینے کی طرح شہوت کا پورا کرنا بھی منع ہے اور اگر کوئی ان میں سے کوئی بھی کام کرے گا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ 7. بیوی سے بوس و کنار کرنے سے اگر صرف مذی کا اخراج ہو تو اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا نہ غسل ہی کرنا ضروری ہو گا، البتہ اس مذی کو کپڑے سے، آلۂ تناسل سے اور خصیتین سے دھونا ضروری ہے، اسی طرح اگر اس نے وضو کیا ہوا ہو تو وہ ٹوٹ جائے گا اور دوبارہ وضو کرنا ضروری ہو گا۔ 8. نکسیر پھوٹ جائے یا کسی اور وجہ سے خون بہہ جائے تو اس کی کمی کو دور کرنے کے لیے خون لگوانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔ گویا جسم سے خون کا نکلنا مفسد صوم نہیں ، جیسے چوٹ لگ جائے تو خون نکل آئے یا کسی مریض کی جان بچانے کے لیے خون دینے کی ضرورت پیش آ جائے، بشرطیکہ روزے کا نبھانا مشکل نہ ہو، مسوڑھوں سے خون نکل آئے، شوگر وغیرہ چک کرنے کے لیے سرنج کے ذریعے سے خون لینا، ان