کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 110
کن کن چیزوں سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ 1. جان بوجھ کر کھانے پینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، البتہ بھول چوک یا جبر سے کوئی اس کو کچھ کھلا دے تو روزہ برقرار رہے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’إِذَا نَسِيَ فَأَکَلَ وَشَرِبَ فَلْیُتِمَّ صَوْمَہُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَہُ اللّٰہُ وَ سَقَاہُ‘ ’’جب کوئی بھول کر کھا پی لے تو اس کو چاہیے کہ وہ روزہ پورا کر لے (اس کو توڑے نہیں ) اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو کھلایا اور پلایا ہے۔‘‘[1] حتیٰ کہ بھول کر بیوی سے ہم بستری بھی کر لے گا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ (حوالہ ہائے مذکور) 2. جان بوجھ کر قے کرنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، البتہ طبیعت کی خرابی سے خودبخود قے آجائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ ذَرَعَہُ قَيْئٌ وَ ہُوَ صَائِمٌ فَلَیْسَ عَلَیْہِ قَضَائٌ، وَ إِنِ اسْتَقَائَ فَلْیَقْضِ))
[1] صحیح البخاري، الصوم، باب الصائم إذا أکل أو شرب ناسیا،حدیث: 1933 وصحیح مسلم، الصیام، باب أکل الناسی وشربہ وجماعہ لا یفطر،حدیث: 1155۔