کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 105
’’اگر میری امت پر یہ بات گراں نہ ہوتی تو میں انہیں حکم دیتا کہ ہر نماز کے ساتھ مسواک کریں ۔‘‘[1] نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان عام ہے جس میں روزے دار اور غیر روزے دار دونوں شامل ہیں ۔ اگر روزے کی حالت میں مسواک کرنا صحیح نہ ہوتا تو نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی ضرور وضاحت فرما دیتے اور روزے دار کو مسواک کرنے سے منع فرما دیتے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ روزے دار زوال سے پہلے مسواک کر لیا کرے لیکن زوال کے بعد نہ کرے۔ لیکن یہ بے اصل بات ہے۔ ہر وضو کے ساتھ مسواک کرنے کی تاکید ہے اور اس سے کسی کو مستثنیٰ نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے روزے دار ہر وقت مسواک کر سکتا ہے اور مسواک ہی کی طرح ٹوتھ پیسٹ کرنا بھی جائز ہے۔ 4. دمے کے مریض کے لیے ’’ان ہیلر‘‘ کا استعمال جائز ہے۔ یہ ایک ایسی دوائی ہوتی ہے جس سے مریض کا اکھڑا ہوا سانس درست ہو جاتا ہے اور اس کو سکون آ جاتا ہے، اس کے اجزا معدے تک نہیں جاتے، یہ ایسی چیز ہے جو دھواں بن کر اڑ جاتی ہے اور ختم ہو جاتی ہے۔ 5. یہی حکم خوشبو کا ہے، یہ بھی کوئی کھانے پینے والی چیز نہیں ہے کہ جس سے روزے پر اثر پڑے، اس لیے روزے کی حالت میں خوشبو کا استعمال بھی جائز ہے۔ 6. روزے دار کلی بھی کر سکتا ہے اور ناک میں پانی بھی ڈال سکتا ہے۔ تاہم روزے کی حالت میں ناک میں پانی ڈالنے میں احتیاط سے کام لے اور اس میں
[1] صحیح البخاري، الجمعۃ، باب السواک یوم الجمعۃ،حدیث: 887، وصحیح مسلم، الطھارۃ، باب السواک،حدیث: 252۔