کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 104
روزے دار کے لیے کون کون سے کام جائز ہیں 1. حالت جنابت میں سحری کھا کر روزہ رکھا جا سکتا ہے، تاہم نماز کے لیے غسل کرنا ضروری ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ((أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یُدْرِکُہُ الْفَجْرُ، وَہُوَ جُنُبٌ مِّنْ أَہْلِہِ، ثُمَّ یَغْتَسِلُ وَ یَصُومُ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (بعض دفعہ) اس طرح فجر ہوتی کہ آپ ہم بستری کرنے کی وجہ سے جنبی ہوتے،( اسی حالت میں آپ سحری کھا لیتے) اور پھر غسل کر کے روزہ رکھ لیتے۔‘‘[1] 2. اسی طرح حائضہ عورت کو طلوعِ فجر سے قبل طہارت کا یقین ہو جائے تو وہ سحری کھا کر روزہ رکھ سکتی ہے بلکہ رکھنا چاہیے۔ بعد میں غسل کر کے نماز پڑھ لے۔ 3. روزے دار مسواک کر سکتا ہے۔ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((لَوْ لَا أَنْ أَشُقَّ عَلٰی أُمَّتِی لَأَمَرْتُہُمْ بِالسِّوَاکِ مَعَ کُلِّ صَلَاۃٍ))
[1] صحیح البخاري، الصوم، باب الصائم یصبح جنبا،حدیث: 1926 وصحیح مسلم، الصیام، باب صحۃ صوم من طلع علیہ الفجر وھو جنب،حدیث: 1109۔