کتاب: رمضان المبارک فضائل ، فوائد و ثمرات - صفحہ 102
٭ رفث کا مطلب: جنسی خواہشات پر مبنی باتیں اور حرکتیں ہیں ۔ یہ لغو و رفث روزے کی حالت میں بالخصوص ممنوع ہیں ۔ اس لیے تمام مذکورہ باتوں اور حرکتوں سے اجتناب کیا جائے۔ اسی طرح کوئی لڑنے جھگڑنے کی کوشش کرے، گالی گلوچ کر کے اشتعال دلائے۔ تو روزے دار اس جہالت کے مقابلے میں صبروتحمل اور درگزر سے کام لے اور دوسرے فریق کو بھی اپنے عمل سے یہ وعظ و نصیحت کرے کہ روزے کی حالت میں بالخصوص جدال و قتال سے بچنا اور قوت برداشت سے کام لینا چاہیے۔ جھوٹ بولنے اور جھوٹ پر عمل کرنے سے اجتناب کا مطلب ہے کہ روزے میں نہ جھوٹی بات کرے نہ دجل و فریب پر مبنی کوئی حرکت، جیسے دکان میں بیٹھ کر گاہکوں سے جھوٹ بولے یا ان کو دھوکا اور فریب دینے کی کوشش کرے جیسا کہ بدقسمتی سے بے شمار دکاندار ان حرکتوں کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ یہ حرکتیں ہر وقت ہی ممنوع ہیں ۔ لیکن روزہ رکھ کر ان حرکتوں کا ارتکاب تو بہت بڑی جسارت اور غفلت شعاری کا عجیب مظاہرہ ہے۔ ایسے ہی لوگوں کی بابت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((کَمْ مِنْ صَائِمٍ لَیْسَ لَہُ مِنْ صِیَامِہِ إِلَّا الظَّمَأُ وَ کَمْ مِنْ قَائِمٍ لَیْسَ لَہُ مِنْ قِیَامِہِ إِلَّا السَّہَرُ)) ’’کتنے ہی روزے دار ہیں جن کو سوائے پیاس کے، روزہ رکھنے سے کچھ نہیں ملتا اور کتنے ہی شب بیدار ہیں ، جن کو بے خوابی کے سوا شب بیداری سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔‘‘[1]
[1] مسند أحمد:2/ 441وسنن الدارمي، الرقائق، باب في المحافظۃ علی الصوم،حدیث: 2716۔ وقال الألباني إسنادہ جید، مشکاۃ للألباني:1/ 626