کتاب: رمضان المبارک احکام و مسائل - صفحہ 45
بابت سوال کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ وہ دن ہے جس میں میری ولادت ہوئی۔ اسی دن میری بعثت ہوئی یا اسی دن مجھ پر وحی نازل کی گئی‘‘۔ عن ابی هریره رضی الله عنه قال: قال رسول الله تُعْرَضُ الْاَعْمَالُ یَوْمَ الْاِثْنَیْنِ وَالْخَمِیْسِ فَاُحِبُّ اَنْ یُّعْرَضَ عَمَلِیْ وَاَنَا صَآئِمٌ (ترمذی) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ سوموار اور جمعرات کو اعمال اللہ تعالیٰ کے ہاں پیش کیے جاتے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ جب میرے اعمال پیش کیے جائیں تو میں روزہ سے ہوں۔ عن عائشه رضی الله عنها قَالَت کَانَ رَسُولُ اللّٰهِ یَتَحَّری صَوم الاثنینِ والخمیسِ (ترمذی) ’’سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سوموار اور جمعرات کا روزہ خاص اہتمام سے رکھتے تھے‘‘۔ ایام بیض کے روزے: عن قتاده بن ملحان رضی الله عنه قال کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ یَأْمُرُنا بصیامِ اَیَّام البِیْضِ ثَلاثَ عَشرَةَ وَ اَرْبَعَ عَشرَةَ وَ خَمْسَ عَشرَةَ (ابوداؤد) سیدنا قتادہ بن ملحان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ایام بیض یعنی ۱۳‘۱۴ اور۱۵ تاریخ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا کرتے تھے‘‘۔ عن ابی هریرة رضی الله عنه قال اَوْصَانِیْ خلیلی بثلاثٍ صِیَامَ ثَلَاثَةَ اَیَّامٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ وَ رَکْعَتَیْ الضُّحٰی وَاَنْ اُوْتِرَ قَبْلَ اَنْ اَنَامَ (بخاری۔ کتاب الصوم) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں۔ میرے دوست نے مجھے ہر مہینے تین روزے رکھنے، چاشت کی نماز دو رکعتیں اور سونے سے قبل وتر پڑھنے کی وصیت کی۔