کتاب: رمضان المبارک احکام و مسائل - صفحہ 12
سے بہتر ہے۔ اس میں جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں۔ سرکش شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے۔
ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
مَنْ صَامَ رَمَضَانَ اِیْمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَلَه ماتَقَدَّم مِن ذَنْبِه (بخاری مسلم)
’’جس نے ایمان اور اخلاص کے ساتھ رمضان المبارک کے روزے رکھے۔ اس کے پہلے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں‘‘۔
عن ابی هریرة رضی الله عنه عن النبی قال الصیام جُنَّةٌ وحصْنٌ حَصِیْنٌ مِنَ النَّار (احمد)
’’ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ ڈھال ہے اور دوزخ سے بچاؤ کے لیے مضبوط قلعہ ہے‘‘۔
الصیام وَالقراٰن یشفعانِ للعبد یوم القیامة یقول الصیام ای رب منعتُه الطعام فشفِعْنِیْ فیه و یقول الْقُرآن منعتُه النَّومَ بِاللَّیْلِ فشفِعْنِیْ قال فَیُشَفَّعَانِ (احمد)
’’روزہ اور قرآن مجید دونوں بندے کے لیے قیامت کے دن سفارش کریں گے۔ روزہ کہے گا۔ الٰہی! روزہ دار کو میں نے کھانے پینے اور خواہش نفسانی سے روکا تھا۔ میری سفارش اس کے حق میں قبول فرما۔ قرآن مجید کہے گا۔ یااللہ میں نے اس کو رات میں نیند سے روک دیا تھا۔ (رات کو قرآن کی تلاوت کرتا رہتا تھا) تو اس کو بخش دے۔ ان دونوں کی سفارش منظور ہو گی‘‘۔
مَنْ صَام یومًا ابتغاء وجهِ اللّٰهِ بَاعَدَهُ اللّٰهُ مِن جَهَنَّمَ (بیهقی)
’’ جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے لیے ایک دن کا روزہ رکھے گا تو اللہ تعالیٰ اس کو جہنم سے دور رکھے گا‘‘۔