کتاب: رمضان المبارک: مقاصد اور نتائج - صفحہ 3
پکوڑے، دہی بڑے اور نہ جانے کیا کچھ سحری اور افطاری میں کھاتے پیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے روزے اس لئے فرض کئے تاکہ خوراک میں مناسب وقفے سے روحانی قوت کا احیاء ہو مگر ہم نے حرص و لالچ میں مبتلا ہو کر اسے زیادہ کھانے کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ یہ صبر کا مہینہ ہے مگر ہم مزید بے صبرے ہو جاتے ہیں۔ یہ مہینہ حرص و ہوس، اور خواہشات سے بچنے کی تربیت ہے مگر ہماری خواہشات اور حرص و ہوس میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم روزے کے مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی غذا میں کمی کریں، سحری و افطاری کا سامان خریدتے ہوئے کفایت شعاری سے کام لیں اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق کھجور، دودھ یا پانی سے روزہ افطار کریں تاکہ ہر شخص کے دل میں دوسرے کو افطاری کروانے اور اسے کھانا کھلانے کا جذبہ پیدا ہو۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں روزے کے اصل مقاصد کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ محترم قارئین کرام! اس وقت جو رسالہ آپ کے ہاتھ میں ہے یہ غزنوی خاندان کے گلِ سرسبد فضیلۃ الشیخ سید محمد داؤد غزنوی رحمہ اللہ کا ایک مضمون ہے، سید محمد داؤد غزنوی رحمہ اللہ۔ امام الوقت عبدالجبار غزنوی کے فرزند ِ ارجمند اور سید عبداللہ غزنوی کے پوتے تھے۔ عالی قدر باپ اور بلند مرتبت دادا کا زہد و تقویٰ اور فضل و کمال آپ کی ذات میں سمٹ آیاتھا۔