کتاب: رمضان المبارک: مقاصد اور نتائج - صفحہ 25
کا تمام عمل اس کیلئے ہے لیکن روزہ میرے لئے ہے، میں اس کی جزا دینے والا ہوں اور روزہ سپر ہے۔‘‘
پس مبارک اور خوش قسمت ہے وہ جو اس سِپر کو لے کر دنیا کے کارزارِ اعمال میں آتا ہے اور اللہ کی رحمت کا مستحق ہوتا ہے، کیونکہ یہ شر ف روزہ داروں کو ہی حاصل ہے کہ جب رمضان المبارک آتا ہے تو ان کیلئے اللہ کی رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بندکر دیئے جاتے ہیں، جیسا کہ اس صادق و مصدوق نے فرمایا :
إذا دخل رمضان فتحت أبواب الجنۃ و فی روایۃ أبواب الرحمۃ و غلقت أبواب جہنم و سلسلت الشیاطین (صحیح بخاری :1899)
’’ جب رمضان شروع ہوتا ہے تو جنت کے دروازے اور دوسری روایت میں رحمت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے۔‘‘
پس مبارک ہے وہ جو روزہ کو سِپر بناکر شیاطین کے حملوں سے اپنے کو بچاتا ہے۔ مبارک ہے وہ جس پر اللہ کی رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ مبارک ہے وہ جو ان ایام میں اللہ کے لئے اپنے کھانے پینے اور جماع کو چھوڑتا ہے اور اس شرف سے مشرف ہوتا ہے جس کا اعلان اشرف الانبیاء نے اپنی زبانِ حق سے فرمایا :
کل عمل ابن اٰدم یضاعف الحسنۃ