کتاب: رجب کے کونڈوں پر ایک نظر - صفحہ 6
کردار کے بودے اور ان کاموں سے انہیں خصوصی دلچسپی ہوتی ہے جن کے کرنیکا کوئی حکم شریعت نے نہیں دیا ہے جو لوگ بدعتوں میں ملوث ہیں انکے کاموں کا جائزہ لیجئے تو صاف دکھائی دیگا کہ جن کاموں کی اسلام میں کوئی اہمیت نہیں ہے ان پر یہ سر دھڑ کی بازی لگا رہے ہیں اور جوکام دین میں بڑی اہمیت کے ہیں انکی طرف بے اعتنائی برت رہے ہیں۔
لیا عقل و دین سے نہ کچھ کام انہوں نے
کیا دینِ برحق کو بدنام انہوں نے
ان لوگوں میں اصلاح کاکام کرنا بھی آسان نہیں ہے کیونکہ یہ اپنی رائے کے خلاف کچھ سننے کے روادار نہیں ہیں تاہم جن کی فطرت بالکل مسخ نہیں ہوئی ہے اور خیر پسندی کا جذبہ جن میں باقی ہے ان کی اصلاح کی توقع کی جاسکتی ہے یہ کتاب اس غرض سے لکھی گئی ہے کہ یہ آواز اگران تک پہنچ سگے تو کیا عجب اللہ تعالیٰ ان کے حق میں اسے مفید بنائے اور انہیں اپنی غلطی کا احساس ہو اور وہ اللہ کی طرف پلٹ آئیں اور ہماراکام تو ہر حال میں اصلاح کی کوشش کرنا ہے۔
مانو نہ مانو جانِ جہاں اختیار ہے
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں
اس طور سے کہ مذہبی جھگڑوں کی فضاء پیدا نہ ہو حق پوری طرح واضح ہو اور اس کے پیش کرنے کا انداز معقول اور دلوں کو اپیل کرنے والا ہو اور جن کی اصلاح مطلوب ہے ان کے ساتھ درد مندی کا اظہار ہو۔