کتاب: رجب کے کونڈوں پر ایک نظر - صفحہ 55
حرفِ آخر: اب قارئین پر رجب کے کونڈوں کی حقیقت واضح ہوچکی ہوگی ایسی صورت میں ایک مسلمان کی ذمّہ داری ہے کہ وہ اس طرح کی بدعات و خرافات سے اپنے آپ کو دور رکھتے ہوئے کتاب و سنت صحیحہ کی شاہراہ کو اختیار کرے اور الله کے دوسرے بندوں کو اس شاہراہ پر چلانے کی فکر کرے۔ او رعلماء امت اور دینی تحریکوں کے ذمّہ داروں کا یہ فریضہ ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے اپنے افکار و نظریات پیش کرنے کے بجائے الله کے اس دین کو پیش کریں جو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو پیش کیا تھا اور صحابہ نے اس پر عمل کرکے لوگوں کے سامنے عملی نمونہ پیش کیاتھا اور اس سلسلہ میں مصلحت پرستی کا طریقہ انتہائی مہلک و خطرناک ہے یہ یہودو نصاریٰ کے علماء و مشائخ کی روش تھی کہ وہ مصلحت پرستی کے پیش نظر دین کی کچھ باتیں بتاتے تھے اور اکثر چھپا لیتے تھے او رکلام الٰہی میں تحریف و تبدیلی سے بھی کام لیتے تھے۔ اورحکام کا یہ فریضہ ہے کہ وہ دینی تعلیم کو عام کریں دینی اداروں تربیت گاہوں میں مخلص علماء حق کو مقرر کریں اور بدعات و خرافات کی بیخ کنی کے پیچھے لگ جائیں ورنہ علماء و حکام یہ دونوں ہی الله کے سامنے جواب دہ ہوں گے۔بہر حال اگرچہ ہے رسموں کا قصہ طویل ولیکن میں نے کیا ہے اس کو قلیل دعا ہے یہ صادقؔ کی اے اللہ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کے رستے پہ ہم کو چلا