کتاب: رجب کے کونڈوں پر ایک نظر - صفحہ 5
کیا تاکہ جاہل لوگوں کامال لوٹ کر اپنے لئے دنیا کی آسائشیں اور اپنی اولاد کا سہانا مستقبل بنا سکیں۔آہ یہ لوگ اپنے رب کو کیا جواب دیں گے افسوس اور صد افسوس کہ مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد دین سے لاعلم بھی ہے اور بے پرواہ بھی ہے انہیں اپنے مسلمان ہونے پر فخر ضرور ہے لیکن ان میں اسلام کی کوئی خوشبو پائی نہیں جاتی۔
ہمیشہ سے اسلام تھا جس پر نازاں
وہ دولت بھی کھو بیٹھے آخر مسلماں
البتہ ایک تعداد ایسی ہے جو بظاہر دیندار ہے مگر ان کی دینداری میں حق و باطل کی آمیزش ہے یہ لوگ بری طرح بدعات خرافات حتی کہ شرک میں بھی مبتلا ہیں مگر انہیں اس کا شعور تک نہیں۔بے بصیرت اور اپنی خواہشات کے پیچھے چلنے والے علماء نے ان کو یہ باور کرادیا ہے کہ یہ کام نیکی کے ہیں اور جو لوگ ان کوبدعت اور شرک قرار دیتے ہیں وہ صحیح العقیدہ لوگ نہیں ہیں پھر شیطان نے ان اعمال کو خوشنما بنا کر ان کے سامنے پیش کیا ہے تاکہ وہ گمراہی میں مبتلا رہیں ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ ایک نبی کے گذر جانے کے بعد اس کی امت میں ایسے لوگ پیدا ہوجاتے ہیں جو:
یقولون مالا یفعلون و یفعلون ما لا یؤمرون
(صحیح مسلم ج 1 ص 52 کتاب الایمان۔مشکوٰۃ۔منہاج المسلم)
وہ ایسی بات کہتے ہیں جو کرتے نہیں اور وہ کام کرتے ہیں جن کا حکم نہیں دیاگیا۔
یہ حدیث ان پر صادق آجاتی ہے یہ لوگ باتوں کے دھنی ہوتے ہیں مگر