کتاب: رجب کے کونڈوں پر ایک نظر - صفحہ 37
میں اس عمل کے ذریعہ ہر ایک کی مراد پوری ہوجانیکا ضامن ہوں اور اگر کونڈے بھرنے کے بعد کسی کی حاجت پوری نہ ہو تو قیامت کے دن میرا دامن پکڑ لے اور مجھ سے باز پرس کرے۔ الف:۔ذرا سوچئے اور سنجیدگی کے ساتھ اس پر غور کیجئے کہ کیا امام جعفر رحمۃ الله علیہ کی زبان مبارک سے اس قسم کی لغو بات کا صدور ہوسکتا ہے امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کی شان تو بہت اونچی او ربہت ہی اعلیٰ و ارفع ہے کوئی معمولی سمجھ کا انسان بھی ایسی لغویات اپنی زبان سے نہیں نکال سکتا اور نہ اس قسم کا کوئی بیہودہ دعویٰ کرسکتا ہے۔ بلا سے ہماری جو چاہے کرو اماموں کو لیکن نہ رسوا کرو ب:۔پھر یہ کتنی مضحکہ خیز اورحیرت انگیز بات امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب کی گئی ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی ہی میں اپنی فاتحہ کرانے کاحکم خود اپنی زبانِ مبارک سے دیا حالانکہ ایصالِ ثواب یا فاتحہ کسی کی بھی ہو موت یا وفات کے بعد ہی ہوا کرتی ہے تو پھر امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی زندگی ہی میں اپنے نام کے کونڈے بھروانے اور اپنی فاتحہ کرانے کا حکم کیسے دے دیا کاش کہ مسلمانوں کو عقل کے ناخن آجائیں۔ عاقل کو پس اک حرف ہے تحقیق کا کافی نادان کو کافی نہیں دفتر کا اٹالہ (3) اور پھر یہ بات بھی قابل غور ہے کہ لکڑہارے کی بیوی بارہ(12)برس تک بچوں