کتاب: رجب کے کونڈوں پر ایک نظر - صفحہ 28
ایک دن وہ جنگل میں لکڑیاں کاٹ رہا تھا کہ اچانک کلہاڑی اس کے ہاتھ سے چھوٹ کر زمین پر جا گری۔کلہاڑی گرنے سے زمین پر جو دھماکہ ہوا اس سے لکڑہارے نے اندازہ لگایا کہ یہاں کی زمین شاید اندر سے کچھ خالی ہے۔اس نے زمین کھودنا شروع کی۔ابھی زمین کھودتے زیادہ وقت نہ لگا تھا کہ ایک بڑا شاہی دفینہ زمین سے برآمد ہوا۔زر و جواہر،سونا چاندی،مال زیور اور بیشمار روپیہ پیسہ۔غرض اس دفینہ سے ایک بڑا خزانہ لکڑ ہارے کے ہاتھ لگا جس نے دم کے دم میں لکڑہارے کے دن پھیر دیئے اور اس خستہ حال زندگی میں ایک تعمیری انقلاب پیدا کر دیا۔ لکڑہارے نے اس بے پایاں دفینہ پر قبضہ کر کے آہستہ آہستہ اپنی زندگی میں امیرانہ سدھار پیدا کیا۔اب نوکر چاکر،باندی غلام،اونٹ،خچر اور بہت سے گھوڑے اور امارت کا دوسرا وافر سامان اس کے پاس موجود تھا۔یہ سارا ساز و سامان اور دفینہ سے نکلی ہوئی ساری دولت لے کر بڑے امیرانہ ٹھاٹ اور بڑی رئیسانہ شان و شوکت کے ساتھ مدینہ منورہ اپنے مکان پر پہنچا۔گھر پہنچ کر لکڑہارے نے وزیر کے محل کے ساتھ ہی اپنا ایک عالیشان مکان تعمیر کرایا اور بڑے ٹھاٹھ سے امیرانہ زندگی بسر کرنا شروع کر دی۔لیکن وزیر کی بیگم کو لکڑہارے کے اس عظیم تعمیری انقلاب کے مطلق خبر نہ ہوئی اور نہ اسے اس بات کا پتہ چلا کہ اس کے محل کے پاس ہی لکڑہارے نے بھی اپنا شاندار مکان تعمیر کروا لیا ہے۔ ایک دن اتفاق سے وزیر کی بیگم جب اپنے محل کے بالاخانہ پر چڑھی تو اسے دیکھ کر بڑا اچھنبا ہوا کہ اس کے محل کے پاس ہی جو ایک وسیع اور کشادہ زمین پڑی