کتاب: رجب کے کونڈوں پر ایک نظر - صفحہ 21
جو ہیں دنیا میں مرد پرہیز گار میں کہتا ہوں ا ن سے یہی بار بار نہ مانو گے گر تم کسی کا کہا تو پاؤ گے عقبیٰ میں اس کی سزا میں کہتا ہوں تم سے سنو ذرا کہ کونڈوں کا کرنا نہیں ہے روا لو کونڈوں کا کچھ حال اب تم سنو رجب کے مہینے میں ہوتے ہیں جو نہ قول ائمہ میں اس کا پتا نہ دیگر کتابوں میں دیکھا لکھا جو ہیں دین کے رہنما و پیشوا وہ لکھتے ہیں اس کو سراسر برا نہ اس بات پر ہو تمہارا یقین تم عالموں سے یہ پوچھو کہیں جوتم عالموں سے یہ پوچھو گے جا کر وہ دیں گے تمہیں سب حقیقت بتا کر سنو گے جو ان سے تو تم بالیقین کہے ہمارے پر کروگے یقین اسے تم ذرا یاد رکھنا مگر نہ جانا کہیں نیم مُلّوں کے گھر وگرنہ کریں گے وہ ایماں خراب ملے گی نہ تم کوپھرراہِ صواب میری قسمت سے الٰہی پائیں یہ رنگِ قبول پھول کچھ میں نے چنے ہیں ان کے دامن کیلئے داستانِ عجیب ؎ لو کونڈوں کا کچھ حال اب تم سنو رجب کے مہینے میں ہوتے ہیں جو ؎ مشکل بہت پڑے گی برابر کی چوٹ ہے آئینہ دیکھئے گا ذرا دیکھ بھال کے جس کہانی پر یہ عمارت تعمیر کی گئی ہے اور جس داستان پر یہ بلڈنگ کھڑی کی