کتاب: رجب کے کونڈوں پر ایک نظر - صفحہ 18
شایان شان نہیں۔ الغرض ہمیں زندگی کے تمام معاملات میں چاہے انفرادی ہوں چاہے اجتماعی چاہے سیاسی ہوں یا سماجی چاہے عدالتی ہوں یا معاشرتی قرآن و حدیث کو اپنا رہنما بنانا چاہیئے۔جب کوئی شخص دین کے حوالہ سے بات کرے تو اس سے قرآن و حدیث کا حوالہ طلب کیا جائے کہ جب یہ بات قرآن و حدیث سے ثابت کرکے دیں تو ہماری آنکھوں پر ہم ماننے کیلئے تیار ہیں لیکن اگر قرآن و حدیث سے ثابت نہیں تو پھر ہم اس کو تسلیم کرنے کے پابند نہیں ہیں۔ قارئین توجہ فرمائیں! جوں جوں زمانہ گزرتا جارہا ہے کتاب و سنت کی پکڑ ڈھیلی ہوتی جارہی ہے اور بدعات اور خرافات نے ہر شعبہ میں اپنے پاؤں جمانے شروع کر دیئے ہیں اور اسوقت پورے دین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے آج کتاب و سنت کی دعوت لوگوں کو انوکھی لگتی ہے کیونکہ بدعات اور خرافات کو ہی دین سمجھ لیاگیا ہے۔ افسوس ہے کہ آج مسلمانوں نے ہرمہینہ میں کوئی نہ کوئی بدعت ضرور نکالی ہوئی ہے کسی بھی مہینہ کو معاف نہیں کیا۔مقدس مہینوں کے ناموں کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے کوئی ماتم اورنیاز کا مہینہ،تو کوئی نحوست کا مہینہ،کوئی جشن اور قوالی کا مہینہ کوئی گیارھویں کا کوئی عرس اور چہلم کا کوئی بڑی رات کا کوئی شبینہ کی رات کا کوئی قبرستان میں جانے کا اور ایک مہینہ کو کونڈوں کا مہینہ بنادیا اور ہندوستان اور پاکستان میں بڑی عقیدت کے ساتھ کونڈے بھرے جاتے ہیں اگر کسی کے پاس پیسے نہیں تو قرضہ لیکر بھی کونڈے بھرتا ہے حتی کہ کچھ تو ایسے ہیں جنکے پاس پیسے نہیں ہیں مگر اڑوس پڑوس سے