کتاب: قائلین و فائلین رفع الیدین مسائل و احکام،دلائل و تحقیق - صفحہ 9
التِّرْمِذِيُّ عَنْ مَالِکٍ غَیْرَہٗ )۔ ’’ابن القاسم رحمہ اللہ کے سوا ان دونوں مواقع ( قبل از رکوع و بعد از رکوع ) پر امام مالک رحمہ اللہ سے کسی نے ترک ِ رفع یدین نقل نہیں کی۔اور ہم تو حضرت ابن ِعمررضی اللہ عنہما کی حدیث کے بموجب رفع یدین کرنے کو ہی اختیار کرتے ہیں۔اور وہب رحمہ اللہ وغیرہ نے امام مالکرحمہ اللہ سے یہی بیان کیا ہے،اور امام ترمذی نے تو امام مالک سے رفع یدین کرنے کے سوا دوسرا کوئی قول نقل ہی نہیں کیا۔‘‘ آگے چل کر وہ لکھتے ہیں کہ امام خطابی رحمہ اللہ نے معالم السنن میں اور امام قرطبی رحمہ اللہ نے المفہم میں لکھا ہے کہ رکوع سے قبل اور رکوع کے بعد رفع یدین کرنا ہی امام مالک رحمہ اللہ کاآخری اور صحیح تر قول ہے۔[1] قائلین ِ رفع یدین کے دلائل ( احادیث ِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم ) اب آئیے قائلین ِ رفع یدین کے دلائل کا مطالعہ کریں۔ پہلی د لیل : صحیح بخاری ومسلم،سنن ِ اربعہ،صحیح ابن حبان،ابن خزیمہ،صحیح ابی عوانہ،مؤطا امام مالک،محلّی ابن حزم،مصنف عبد الرزاق،ابن ابی شیبہ،مسنداحمد و شافعی و حمیدی،شرح السنہ بغوی،دارمی،دار قطنی،سنن کبریٰ بیہقی،اور جزء رفع الیدین امام بخاری بلکہ تمام ہی کتب ِ حدیث میں مختلف طُرق سے حضرت عبد اللہ بن
[1] التمہید: ۹؍۲۱۲،۲۱۳،معالم السنن خطابی:۱؍۱؍۱۶۷،طرح التثریب للعراقی:۲؍۲۵۳ فتح الباری ۲ ؍۲۲۰ المرعاۃ شرح مشکوٰۃ:۲؍۲۵۳۔