کتاب: قائلین و فائلین رفع الیدین مسائل و احکام،دلائل و تحقیق - صفحہ 7
رفعُ الیدین
مسائل و احکام،دلائل و تحقیق
ترتیبِ موضوع کا فوری محرّک :
یورپی ممالک بلکہ عالم اسلام کے انتہائی معیاری اور مایۂ ناز پرچہ ماہنامہ ’’صراط ِ مستقیم’‘ برمنگھم (برطانیہ ) جلد ۱۳ کے شمارہ ۸ بابت ماہ شعبان و رمضان ۱۴۱۳ ھ بمطابق جنوری و فروری ۱۹۹۳ء میں قارئین کے خطوط والے صفحہ پر برمنگھم کے جناب شیر بہادر صاحب کا ایک خط شائع ہوا تھا،جس میں انھوں نے پہلے اپنے لیٔے مسلک ِ اہلحدیث کو قبول کرنے اور مسئلہ رفع الیدین کے بارے میں بعض احناف سے گفتگو کے واقعات کا تذکرہ کرنے کے بعد ماہنامہ ’’صراط ِ مستقیم‘‘کے مدیر،مدیرِمسؤول،ان کے معاونین،نیز مولانا صہیب حسن اور مولانا عبد الکریم صاحب ثاقبؔ کی توجہ اس طرف دلائی تھی کہ رفع الیدین کے موضوع پرقا ئلین و مانعین ہر دو کے دلائل پر ایک مفصّل مضمون پہلے ’’صراط ِ مستقیم‘‘میں شائع کیا جائے اور پھر اُسے کتابی شکل میں چھاپ کر بھی عام کیا جائے۔چنانچہ مکتوب نگار کی خواہش و طلب پر ہم نے مسئلۂ رفع الیدین کے بارے میں جانبین کے دلائل پر مشتمل اپنا یہ مضمون مرتّب کرواکر پرچے کو بھیج دیا۔[1]
جبکہ دراصل یہ ہماری ریڈیائی تقاریر تھیں۔
رکوع جاتے وقت،رکوع سے سر اُٹھاتے وقت اور تیسری رکعت کیلئے کھڑے ہوکر ہاتھ باندھتے وقت رفع الیدین کرنے کے بارے میں دو معروف مسلک ہیں :
1۔ ایک ان لوگوں کا جو اِن مواقع پر بھی رفع الیدین کرنے کو سنّت ِ ثابتہ و غیر منسوخہ
[1] واقعتاً یہ مضمون نصفِ اوّل تک اس پرچے میں شائع بھی ہوا مگرپھر وہاں کے بعض مقامی اسباب کے پیشِ نظر اس کی اشاعت روک دی گئی۔