کتاب: قائلین و فائلین رفع الیدین مسائل و احکام،دلائل و تحقیق - صفحہ 17
حضرت سعد بن ابی وقّاص رضی اللہ عنہم کی روایات بھی ذکر کی ہیں۔[1] اس طرح جزء رفع الیدین امام بخاری میں بائیس (۲۲)صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی روایات آگئیں،جبکہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ اپنے استاد حافظ ابو الفضل رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں : (أَنَّہٗ تَتَبَّعَ مَنْ رَوَاہُ مِنَ الصَّحَابَۃِ فَبَلَغُوْا خَمْسِیْنَ رَجُلاً)۔ [2] ’’انھوں نے رفع یدین کی روایت بیان کرنے والے صحابہ کا تتبّع کیا،تو ان کی تعداد پچاس (۵۰)تک پہنچ گئی۔‘‘ غر ض اِن کبار حفّاظ و محدّثین کے اقوال سے معلوم ہوا کہ رفع یدین کی حدیث قریب قریب متواتر ہے،جس کی صحت شک و شبہ سے بالا ہوتی ہے۔اور اس سنت کو بیان کرنے والے کوئی دو ایک صحابی نہیں،بلکہ پچاس (۵۰)صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہیں،حتی کہ امام شافعی رحمہ اللہ نے کہا ہے : ( رَوَی الرَّفْعَ جَمْعٌ مِنَ الصَّحَابَۃِ لَعَلَّہٗ لَمْ یُرْوَ حَدِیْثٌ قَطُّ بِعَدَدٍ أَکْثَرَمِنْھُمْ )۔ [3] ’’رفع یدین کی روایت صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اتنی بڑی جماعت نے کی ہے کہ شائد اس سے زیادہ تعداد نے دوسری کوئی حدیث روایت نہیں کی۔‘‘ امام بخاری جزء رفع الیدین میں لکھتے ہیں کہ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ اور حمید بن ہلال رحمہ اللہ فرماتے ہیں : (کَانَ أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَرْفَعُوْنَ أَیْدِیَھُمْ،وَلَمْ
[1] دیکھیٔے جزء رفع الیدین:(ص:۳۰ تا ۳۳) و (ص:۴۷،۵۰،۵۱ )،مع اردوترجمہ۔ [2] فتح الباری:۲؍۲۲۰۔ [3] نیل الأوطار:۲؍۳؍۹۔