کتاب: قائلین و فائلین رفع الیدین مسائل و احکام،دلائل و تحقیق - صفحہ 16
یہی بات امام ابو القاسم ابن ِ مندہ نے بھی کہی ہے۔[1] امام بخاری کے استاد امام علی بن المدینی رحمہ اللہ رفع یدین والی حدیث ِ ابنِ عمررضی اللہ عنہما کے بارے میں فرماتے ہیں : (ہٰذَا الْحَدِیْثُ عِنْدِيْ حُجَّۃ ٌعَلٰی الْخَلْقِ،کُلُّ مَنْ سَمِعَہٗ فَعَلَیْہِ أَنْ یَّعْمَلَ بِہٖ،لِأَنَّہٗ لَیْسَ فِيْ اِسْنَادِہٖ بِشَيئٍ )۔ [2] ’’میرے پاس یہ حدیث تمام مخلوق پر حُجَّت ہے،جس نے اسے سن لیا،اس کا اس پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے،کیونکہ اس کی اسناد پر کوئی اعتراض نہیں پایا جاتا۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ نے اُن سے نقل کیا ہے : (رَفْعُ الْیَدَیْنِ حَقٌّ عَلیٰ الْمُسْلِمِیْنَ بِمَا رَویٰ الزُّھْرِيُّ عَنْ سَالِم ٍعَنْ أَبِیْہِ [ ابْنِ عُمَرَ ] )۔ [3] ‘’امام زہری و سالم کے طریق سے حضرت ابن عمررضی اللہ عنہما سے مروی حدیث کی وجہ سے تمام مسلمانوں پر رفع یدین کرنا حق و ضروری ہے‘‘۔ اما م بخاری نے ’’جزء رفع الیدین‘‘ نامی کتاب میں ذکر کیا ہے کہ اس سنت کو سترہ (۱۷)صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے روایت کیا ہے۔ [4] آگے جاکر امام بخاری نے دو اور صحابہ حضرت جابر اور عمر رضی اللہ عنہماکی روایات بھی نقل کی ہیں،تو گویا اُنھوں نے انّیس صحابہ رضی اللہ عنہم کی روایات بیان کی ہیں۔[5] اِن کے علاوہ امام بخاری نے حضرت ابن مسعود،حضرت ابو سعید خدری،اور
[1] بحوالہ نصب الرایۃ:۱؍۴۱۷۔۴۱۸،فتح الباري:۲؍۲۲۰۔ [2] التلخیص:۱؍۱؍۲۱۸۔ [3] جزء القراء ۃ:(ص:۳۶ ) [4] جزء رفع الیدین (ص:۳۰۔۳۲) [5] جزء رفع الیدین امام بخاری (ص:۴۷)