کتاب: قائلین و فائلین رفع الیدین مسائل و احکام،دلائل و تحقیق - صفحہ 14
حضرت عماّر بن یاسر رضی اللہ عنہم بھی شامل ہیں۔[1] امام ابن الجوزی نے تذکرۃ الموضوعات میں لکھا ہے کہ جو روایات ترک و نسخ ِ رفع الیدین کی دلیل کے طور پر پیش کی جاتی ہیں،وہ یا تو موضوع ہیں یا پھر سخت ضعیف،اور انھوں نے رفع الیدین کی حدیث بیان کرنے والے صحابہ کے نام ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اِس سنت کو کم از کم چھبیس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے روایت کیا ہے،اور پھر اُن کے نام لکھے ہیں جن میں ہی ذکر کیٔے گئے صحابہ کے نام ہیں اور اِ ن کے علاوہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ،ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ،ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ اور ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہم کے نام بھی ہیں۔[2] علاّمہ زیلعی نے اپنے شیخ کی کتاب’’الامام’‘سے پانچ دوسرے صحابہ رضی اللہ عنہم سے بھی رفع یدین کی حدیث مروی ہونے کا تذکرہ نقل کیا ہے،جن میں بعض ذکر کیٔے گئے صحابہ رضی اللہ عنہم کے علاوہ حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ اور ایک اعرابی صحابی رضی اللہ عنہ بھی شامل ہیں۔[3] علّامہ ابن حزم نے المحلّٰی میں رفع الیدین کی حدیث روایت کرنے والے صحابہ میں سے بعض کے نام لکھے ہیں،جن میں سے ذکر کیٔے گیٔے بعض صحابہ کرام کے علاوہ حضرت ابو درداء اور ام الدرداء رضی اللہ عنہما کے نام بھی ذکر کیٔے ہیں اور لکھا ہے کہ رفع یدین تمام صحابہ رضی اللہ عنہم کرتے تھے۔[4] پچاس (۵۰)صحابہ کرام رضی اللہ عنہم : مذکورہ بالاپینتالیس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے علاوہ رفع یدین کرنے اور اسے
[1] نصب الرایۃ:۱؍۴۱۸۔ [2] تذکرۃ الموضوعات ابن الجوزی:۲؍۹۸۔ [3] نصب الرایۃ:۱؍۴۱۸۔ [4] المحلّیٰ:۴؍۹۰،بتحقیق احمد شاکر۔