کتاب: قائلین و فائلین رفع الیدین مسائل و احکام،دلائل و تحقیق - صفحہ 10
عمررضی اللہ عنہما سے مروی حدیث ہے،جس میں وہ بیا ن فرماتے ہیں :
(( أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ حَذْوَ مَنْکِبَیْہِ اِذَا افْتَتَحَ الصَّلوٰۃَ،وَاِذَا کَبَّرَ لِلرُّکُوْع ِ،وَاِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ رَفَعَھُمَا کَذٰلِکَ أَیْضاً،وَ قَالَ : سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ،رَبَّنَا وَ لَکَ الْحَمْدُ،وَکَانَ لَا یَفْعَلُ ذٰلِکَ فِي السُّجُوْدِ ))۔ [1]
’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے تھے،نماز کے شروع میں اور رکوع جاتے وقت اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے،اور کہتے تھے : سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ،رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ (اللہ نے اس کی سن لی جس نے اس کی تعریف کی،اے ہمارے پروردگار ! ہر قسم کی تعریف تیرے ہی لیٔے ہے ) اور سجود کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم رفع یدین نہیں کرتے تھے۔‘‘
یاد رہے کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے التلخیص میں،علّامہ زیلعی رحمہ اللہ نے نصب الرایہ میں،علّامہ تقی الدین سبکی رحمہ اللہ نے اپنے رسالہ’’جزء رفع الیدین’‘میں،اور امام شوکانی رحمہ اللہ نے نیل الاوطارمیں نقل کیا ہے کہ امام بیہقی رحمہ اللہ کی روایت میں حضرت ابن عمررضی اللہ عنہما کی اس حدیث کے آخر میں یہ الفاظ بھی ہیں:
[1] بخاری مع الفتح ۲۲؍۲۱۸،۲۲۲،صحیح ابن خذیمہ ۱؍۲۹۴،مسند حمیدی ص:(۱۷۶،۱۷۷) جزء رفع الیدین مع اردو ترجمہ حدیث : ۲،۱۲،۱۳،۱۴،۱۵،۲۶،۲۸،۴۰،۴۳،۴۷،۴۸،۴۹،۵۰،۵۱،۵۲،۵۳،۵۸،۶۳،۶۴،۷۳،۷۷،۷۸،۷۹،۸۰،۸۱،۱۰۴،موصولاً و موقوفاً،نصب الرایہ : ؍۳۰۸،۳۹۲،۴۰۷،۴۱۰،صحیح مسلم ۲؍۴؍۹۳،۹۴،شرح السنّۃ:۵۵۹،ابو داؤد مع العون : ۲؍۴۱۰،ترمذي مع التحفۃ:۲؍۹۹،الفتح الربّانی:۳؍۱۶۶،صحیح ابنِ حبّا ن بتحقیق الارناؤوط،الاحسان۵؍۱۷۲،صحیح ابن ِ ماجہ للألبانی:۱؍۱۴۲۔