کتاب: قربانی کی شرعی حیثیت اور پرویزی دلائل پر تبصرہ - صفحہ 8
پہلی نظر ’’عیدالاضحیٰ کی آمد پر علمائے دین کی طرف سے اپنے اپنے مسلک کے مطابق عید اور قربانی کے مسائل پر کثرت سے اشتہار، پمفلٹ اور رسائل شائع ہوتے رہتے ہیں ۔ ایسا لٹریچر شائع کرنے والے تمام علماء اس بات پر متفق ہیں کہ قربانی ایک عمل مشروع ہے، سنت ابراہیم علیہ الصلوٰۃ و السلام ہے، اسلام کا شعار ہے، اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ بلکہ عید الاضحیٰ اور ایام تشریق میں اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے قربانی کے جانور کا خون بہانا بہترین عمل ہے۔ البتہ جانور کی عمر، ظاہری وضع قطع (دم سینگ وغیرہ) اور قربانی کے وقت اور ایام میں قدرے اختلاف ہے، اور علماء اپنے اشتہارات و رسائل میں زیادہ تر انہی مسائل کو اہمیت دیتے اور اپنے اپنے مسلک کو راجح ثابت کرنے کے لئے دلائل دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے عمل کو قبول فرمائے اور ان کو اس سے بہترین اجر سے نوازے۔ لیکن ایک بات جسے نظر انداز کر دیا جاتا ہے یہ ہے کہ باہمی فروعی اختلاف میں اپنے اپنے مسلک کی ترجیح و تصحیح کے لئے اپنی تمام صلاحیتوں اور قوم کے کثیر سرمایہ کو صرف کر دیا جاتا ہے اور اسے تبلیغ اور ثواب سمجھ لیا گیا ہے، لیکن ان حضرات کے الحاد اور ان کی مذموم تبلیغی مساعی سے صرف نظر کر لیا جاتا ہے جو