کتاب: قربانی کی شرعی حیثیت اور پرویزی دلائل پر تبصرہ - صفحہ 22
لکھا ہے؟ اگر آپ کو اپنے ترجمہ پر اصرار ہے تو لغت عرب سے ثبوت دیجئے اور اگر اس لفظ (تُؤْمَرُ) (سورۃ الصفت آیت: 102) کا مادہ امر ہے تو ہمیں اجازت دیجئے کہ ہم آپ کی قرآن دانی کا ماتم کریں۔ آپ کو مفسر قرآن کی بجائے محرف قرآن تصور کریں اور آپ کے طبع زاد ’’معارف القرآن‘‘ کو پرکاہ کے برابر بھی حیثیت نہ دیں۔
ہاں یہ بھی فرمائیے کہ آپ کے پاس اپنے اس دعویٰ پر کیا دلیل ہے کہ اس خواب کے مجاز کی حقیقت کچھ اور تھی۔
پھر آپ نے فقرہ نمبر 5 میں ان الفاظ کا ترجمہ یوں کیا ہے کہ: ’’اگر یہ حکم ہے تو اس کی تعمیل میں قطعاً تامل نہ کیجئے۔‘‘
براہ نوازش فرمائیے کہ ’’اگر یہ حکم ہے‘‘ قرآن مجید کے کن الفاظ کا ترجمہ ہے؟
ہاں یہ بھی بتا دیجئے کہ آپ کو لغت عرب سے آزاد ترجمہ کرنے کا حق کس نے دیا ہے؟ اور آپ کس برتے مفسرین کرام اور محدثین عظام کے منہ آ رہے ہیں؟
پھر آپ نے انہی آیات کا ترجمہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ:
’’اس بیٹے کو اللہ تعالیٰ نے کعبہ کی تولیت کے لئے منتخب کر لیا۔‘‘ (فقرہ نمبر 5)
محترم! یہ کن الفاظ کا ترجمہ اور کون سی آیت کا مفہوم ہے؟ قرآن کریم کے بیان کے مطابق تو اس وقت کعبہ کا نام و نشان بھی نہ تھا اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بنائے کعبہ کا حکم ہی اس واقعہ کے کافی عرصہ بعد ہوا۔