کتاب: قربانی کی شرعی حیثیت اور پرویزی دلائل پر تبصرہ - صفحہ 12
علم اسماء الرجال کی وسعت
ہم یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ خلافت راشدہ کے بعد عہد امویہ اور دور عباسیہ میں متعدد احادیث وضع کی گئیں اور بعد کے زمانہ میں کئی ایک بدعات کو داخل اسلام کرنے کی ناروا جسارت کی گئی ۔ لیکن ہم انتہائی خوش قسمت ہیں کہ محدثین کرام رحمہم اللہ نے اپنی کڑی اور بے لاگ تنقید سے ان تمام مساعی کو ناکام بنا دیا اور سرور کائنات علیہ الصلوٰۃ والسلام کے عمل و ارشادات کو کذب و بناوٹ اور ترمیم و اضافہ سے محفوظ رکھنے کے لئے رجال و اسانید کے دفاتر مرتب کر ڈالے۔ اور جرح و تعدیل کے وہ متوازن اور نیچرل قواعد ترتیب دئیے کہ دودھ اور پانی الگ کر دکھایا۔ انتہا یہ کہ اس مقصدِ اہم کے لئے لاکھوں ناقلین کی امانت و دیانت ، تقویٰ و طہارت اور ثقاہت و فقاہت کے علاوہ ان کی مرگ و حیات اور تعلیم کی تفصیلات اور تلامذہ و اساتذہ کے تمام سلاسل کو مدون اور منضبط کر ڈالا۔ اور یہ سب کچھ محض اس لئے ہوا کہ قرآن اور صاحب قرآن صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کوئی غلط بات منسوب نہ ہو سکے اور دین اپنی صورت میں محفوظ رہے۔