کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 9
1 - " هي ما يذبح من النعم تقرّباً إلى اللّٰه تعالى من يوم العيد إلى آخر أيّام التشريق "(ديکھیے:مغني المحتاج (6:122)الاقناع (2/277))" نعم (مخصوص جانوروں)میں سےجسے اللہ تعالی کے تقرب کی خاطرعیدکےدن سےلیکرایّام تشریق کے آخرتک ذبح کیا جائے وہ أضحیۃ (قربانی)ہے "۔
2 – " هي اسم لحيوان مخصوص بسنّ مخصوص يذبح بنية القربة في يوم مخصوص عند وجود شرائطها وسببها " (ديکھیے:انيس الفقهاء(ص 279))
" أضحیۃ (قربانی)مخصوص عمرکےمخصوص جانورکانام ہے جسے اس کےشرائط واسباب کےپائےجانے پرمخصوص دن میں تقرب کی نیت سے ذبح کیاجاتاہے"۔
3 – " هي ذبح حيوان مخصوص بنية القربة في وقت مخصوص"(ديکھیے:الدر المختار شرح تنوير الأبصار(6/312))
"تقرب کی نیّت سےمتعین وقت میں کسی خاص جانور کوذبح کرنےکانام أضحیۃ (قربانی)ہے "۔
4 – " اسمٌ لما يُذكى من النَّعم تقرباً إلى اللّٰه تعالى في أيام النحر بشرائط مخصوصة "(تفصیل کے لیے دیکھیے:الموسوعة الفقهية (5/74))"
نعم(متعین جانوروں)میں سےجو جانور ایاّم نحر(قربانی کےدنوں)میں اللہ سےتقرب کی خاطرمخصوص شرائط کےساتھ ذبح کیاجائےاس کانام أضحیۃ(قربانی)ہے "
خلاصہ یہ کہ اللہ رب العزت کی خوشنودی اورتقرّب کےلئے یوم النحر اور ایام تشریق (11، 12، 13 ذی الحجہ)میں اونٹ، گائےاوربکری جیسے جانوروں کوقربانی کےشرائط کوملحوظ خاطررکھتےہوئے ذبح کرنےکانام قربانی ہے۔ لہذابیچنے، محض کھانےاورمہمان نوازی کی خاطرکی گئی قربانی کوقربانی نہیں