کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 63
جدا"(دیکھیے:کشف الخخا(1/133)یعنی " دیلمی نےاسےنہایت ہی ضعیف سندکے ساتھ روایت کیاہے" امام سخاوی فرماتےہیں:"يحيى ضعيف جدا"(المقاصد الحسنۃ (ص 114))
شیخ البانی اس روایت کےبارےمیں فرماتےہیں:" ضعيف جدا "(ضعیف الجامع رقم(924))
2 – " إن أفضل الضحاياأغلاهاواسمنها "(رواہ احمد (3/424)والحاکم (4/231)والبیہقی (9/168)عن ابی الاشد عن ابیہ عن جدہ)یعنی "سب سے افضل قربانی قیمتی اورموٹاجانور کی قربانی ہے "
اس روایت کی سند میں دوراوی مجروح ہیں ؛ ایک عثمان بن زفرالجھنی ہیں جوکہ مجھول ہیں(دیکھیے:تقریب رقم(4469))اوردوسرے أبوالأشد السلمي ہیں یہ بھی مجھول ہیں، ہیثمی لکھتےہیں:" أبوالأشد لم أجده من وثقه ولاجرحه وكذلك أبوه" (مجمع الزوائد (4/21))"ابوالاشدکےسلسلےمیں میں نےنہ توثیق کرنےوالےکوہی پایااورنہ ہی جرح کرنےوالےکواوراسی طرح ان کےباپ کےسلسلےمیں "۔
رات میں قربانی:
عن ابن عباس مرفوعاً:"نهى رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم عن الأضحية ليلاً"(رواہ الطبرانی فی الکبیر(رقم 11458))" اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نے رات میں قربانی کرنے سےمنع فرمایا "
ہيثمي فرماتے ہیں:" اس کی سند میں سليمان بن أبي سلمۃ الجنايزي متروك ہیں "(دیکھیے:مجمع الزوائد (4/23)جنایزی کے ترجمہ کے لیے دیکھیے:میزان الاعتدال (2/209))
مسافرکی قربانی: