کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 55
1 – جانوروں کی نمائش:آج کل جانوروں کی نمائش، ایک دوسرے سے مقابلہ، جانوروں کومہندی لگانااورانہیں سجاناسنوارنامسلم معاشرہ میں ایک عام بات ہوچکی ہے جوکہ اخلاص وللہیت اورمقصد قربانی کے یکسرمنافی ہے، موٹے، تروتازہ اورتندرست جانورکاانتخاب ایک مستحب عمل ہے لیکن ان کی نمائش وتزئین کتاب وسنت اورآثارصحابہ سےثابت نہیں، بلکہ دیکھاجائےتویہ چیزخاص طورسےبرصغیرمیں ہندورسم ورواج سےمتأثر عمل ہےجوکہ وہ جانوروں کی بلی کےوقت کرتےہیں(نعوذباللّٰه من ذلک 2 – ذبح کےوقت جانورکےپیٹھ کوچھونا۔ 3 – ذبح سے پہلے جانورکووضوء کرانا۔ 4 – ذبح سےپہلےجانورکوغسل دینا۔ 5 – ذبح سےپہلےجانورکوکچھ کھلانا۔ 6 - نبی أكرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سےقربانی کرنا جس کاکتاب وسنت سے کوئی ثبوت نہیں ہے، اگراس کاکوئی ثبوت ہوتاتودرودوسلام کے فضائل کی طرح اس کابھی بیان نصوصِ قرآن وسنت میں ضرورہوتا۔ 7 – قربانی سےپہلےجانورکوکسی قبریامزارکاطواف کرانا، یہ سب سے بدترین بدعتوں میں سےایک ہے۔ 8 – قربانی کی جگہ کی خوب تزئین اور اسے قابل تبرّک سمجھنا۔ 9 - بعض لوگ میت کےپہلےسال میں جس میں وہ مراہےاس کی طرف سےقربانی اس اعتقادکےساتھ کرتےہیں کہ اس کےثواب میں کسی کی شرکت جائز نہیں ہے، ایسی قربانی کویہ لوگ (أضحية الحفرة)کانام دیتےہیں۔ 10 – عید کی رات میں اس کے سرسےلیکردم تک چھونا۔ 11 – اس کاخون گھر کے دروازے اور سواریوں پر لگانا۔