کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 35
اوراگرقربانی کاوقت ہونےکےبعدذبح کیاہواورذبح کرنےوالاصاحبِ جانور یااس کےوکیل کےسواکوئی اورہوتواس کی تین حالتیں ہیں: اول:ذبح کرنےوالے کی نیت صاحب جانورکی طرف سےقربانی کرنے کی ہوتوصحیح قول کےمطابق اگرصاحب جانورراضی ہوگیاتوقربانی ہوجائےگی اوراگرراضی نہ ہواتوذبج کرنےوالےکےاوپرتاوان ہوگاجو اسی طرح کاجانور اسےدےگاتاکہ وہ قربانی کرسکے، الاّیہ کہ وہ اسےمعاف کرکے اسی طرح کےکسی دوسرےجانورکی قربانی کرلے۔ امام احمد،امام شافعی اورامام ابوحنیفہ رحمھم اللہ کےمشہورقول کےمطابق صاحب جانور کی عدم رضامندی کےباوجود قربانی ہوجائےگی۔ دوم:اگرذبح کرنےوالایہ جانتےہوئے کہ یہ دوسرےکی ملکیت ہےاسے اپنی طرف سےذبح کردیتاہےتودونوں کی طرف سےقربانی نہیں ہوگی اورذبج کرنے والےکےاوپرتاوان ہوگاجواسی طرح کاجانوراسےدے گاتاکہ وہ قربانی کر سکے، الاّیہ کہ وہ اسےمعاف کرکےاسی طرح کےکسی دوسرےجانورکی قربانی کرلے۔ اورایک قول کےمطابق صاحب جانورکی جانب سےقربانی ہوجائےگی، اورذبح کرنےوالےنے اگرگوشت کوتقسیم کردیاہےتو اسکے اوپر اس گوشت کاتاوان واجب ہوگا۔ اوراگرذبح کرنےوالےکویہ پتانہ ہوکہ یہ دوسرےکاجانورہےتوصاحبِ جانورکی طرف سےقربانی ہوجائےگی اورذبح کرنےوالےنےاگرگوشت کوتقسیم کردیاہےتو اس کےاوپراس گوشت کاتاوان واجب ہوگا، الاّیہ کہ صاحب جانوراس کی تقسیم سے راضی ہوجائے۔