کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 30
" جنین کےلئے(جب وہ ماں کے پیٹ سے ذبح کےبعد مردہ نکلے)اس کی ماں کاذبح کرنا کافی ہے "
اوراگربچہ زندہ نکلتاہےتواسے بالاتفاق ذبح کیاجائے گا (تفصیل کے لیے دیکھیے:مجموع فتاوی شیخ الاسلام ابن تیمیہ (26/307)فتح العلام شرح بلوغ المرام للامام صدیق حسن خاں القنوجی(ص1344))
قربانی کےشرائط
قربانی کی صحت کےلئے مندرجہ ذیل شرطوں کاپایاجانا ضروری ہے:
(1)– قربانی خالص نیت سےاللہ تبارک وتعالی کےلئےہو، اللہ تعالی ارشادفرماتاہے:﴿ لَن يَنَالَ اللّٰهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِن يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنكُمْ ﴾(الحج 37)(اللہ تعالی کوقربانیوں کےگوشت پہنچتےہیں نہ ان کے خون بلکہ اسےتمہارےدل کی پرہیزگاری پہنچتی ہے )
(2)– قربانی کاجانور "بهيـمةالأنعام" (مثلا:اونٹ، گائے،بھیڑ اوربکری)میں سے ہونی چاہئے۔
مفسرین لکھتےہیں کہ:" عرب کےنزدیک "بهيـمةالأنعام" کا استعمال اونٹ، گائے اوربکری کے لئے ہوتاہے"(دیکھیے:تفسیر القرطبی (11/44، 15/109))