کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 14
علیہ الصلاة والسلام کوذبح کرنےکےلئےپہلوکےبل لٹادیاتھاجس کےبدلے میں اللہ ربّ العزّت نےان کےاس عظیم کارنامےکوقیامت تک کےلئےتابندہ کردیا۔
3 – عیدکےدن آل واولاد پرکشادگی۔
4 – قربانی کےگوشت اورچمڑہ کےذریعہ فقراءاورمساکین کےدرمیان فرحت وشادمانی کوعام کرنا۔
5 – اللہ کاشکریہ اداکرناکہ اس نےان جانوروں کوہمارےلئےسہل الحصول اور پاک وطیّب بنایاہےجس سےزندگی کی ساری آسائشیں برآتی ہیں، اللہ تعالی کا ارشاد ہے:﴿فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْقَانِعَ وَالْمُعْتَرَّ كَذَلِكَ سَخَّرْنَاهَا لَكُمْ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ لَن يَنَالَ اللّٰهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِن يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنكُمْ كَذَلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللّٰهَ عَلَى مَا هَدَاكُمْ وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ﴾(الحج36-37)(اس میں سےکھاؤاورمسکین سوال سےرکنے والوں اورسوال کرنےوالوں کوبھی کھلاؤ، اسی طرح ہم نےچوپایوں کو تمہارےماتحت کردیاہےکہ تم شکرگذاری کرو، اللہ تعالی کو قربانیوں کےگوشت پہنچتے ہیں نہ ان کےخون بلکہ اسے تمہارے دل کی پرہیزگاری پہنچتی ہے، اسی طرح اللہ نےان جانوروں کو تمہارامطیع کردیاہےکہ تم اس کی رہنمائی کےشکریےمیں اس کی بڑائیاں بیان کرواورنیک لوگوں کو خوشخبری سنا دیجئے)