کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 13
قربانی کی مشروعیت کی حکمت
یوں توقربانی کی بے شُمارحکمتیں ہیں لیکن ان میں سے چندبنیادی حکمتیں مندرجہ ذیل ہیں:
1 – اللہ رب العزت کاتقرّب:قربانی دیگرعبادتوں کی طرح ایک عبادت ہے جوصرف اللہ رب العزّ ت کےلئےخاص ہےاس کےعلاوہ کسی دوسرےکےلئےچھوٹی بڑی کسی بھی قسم کی قربانی شرک اکبر کے درجہ میں آتی ہے، یہ قربانی اللہ کی عبادت اوراس کی قربت کےحصول کابہترین ذریعہ ہے، اللہ تعالی اس کاحکم دیتے ہوئےفرماتاہے:﴿فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ ﴾ (الكوثر2)(اپنےرب کےلئےنمازپڑھ اورقربانی کر)
نیز ارشاد فرماتاہے:﴿قُلْ إِنَّ صَلاَتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴾ (الأنعام 162)(آپ فرمادیجئےکہ بالیقین میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینااورمیرا مرناسب خالص اللہ ہی کے لئے ہےجو سارےجہاں کا مالک ہے)
"نسك " کہتےہیں کسی جانورکےذبح کےذریعہ اللہ تعالی کاتقرّب حاصل کرنے کو۔
2 – امام المؤحّدین ابراہیم خلیل اللہ علیہ الصلاة والسلام کی بے مثال قربانی کےجذبےسےپیش کردہ سُنّتِ عظیمہ کااحیاء جنہوں نےاطاعت وفرمانبر داری کابےمثال نمونہ پیش کرتےہوئے اپنےبیٹے اسماعیل