کتاب: قربانی کے احکام و مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں - صفحہ 10
کہاجائےگااگرچہ اسےقربانی کےدنوں میں ہی کیوں نہ ذبح کیاگیا ہو، اسی طرح قربانی کےایّام اورمتعین اوقات کے سوا ذبح کیاگیا جانور قربانی نہیں ہےاگرچہ اسےتقرّباالی اللہ ہی کیوں نہ ذبح کیاگیا ہو۔
بعض غلط فہمیوں کاازالہ
عوام میں ایک غلط فہمی عام ہے کہ قربانی اورحج میں کئے جانےوالے ھدي کوایک سمجھاجاتاہے حالاں کہ ھدي اورقربانی دونوں الگ الگ چیزیں ہیں، شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتےہیں:" ماذبح بمنى و قد سيق من الحل إلى الحرم فإنه هدي, سواءً كان من الإبل أوالبقرأو الغنم,ويسمى أيضاًأضحيةبخلاف مايذبح يوم النحربالحل فإنه أضحية وليس بهدي"(مجموع فتاوي ابن تيميه (26/137)دیکھیے:الاختبارات (ص120))"
ہروہ جانورجسےحل سےحرم میں لاکر منی میں ذبح کیاگیاہو، وہ اونٹ ہوگائےہو خواہ بکری ہووہ ھدي ہے،اسے أضحیۃ بھی کہاجاتاہے، برخلاف اس جانور کےجوقربانی کےدن حل میں ذبح کیاجاتاہے وہ (صرف)أضحیہ(قربانی)ہے ھدي نہیں "
علامہ ابن عثیمین فرماتےہیں:" الهدي أعم من الأضحية لأن الأضحية لاتكون إلامن بهيـمـةالأنعام وأماالهدي فيكون من بهيـمـة الأنعام ومن غيرها، فهو كل مايهـدى إلى الحرم " (الشرح الممتع علي زاد المستقنع (7/453))
" ھدي أضحیة سےعام ہے کیوں کہ أضحیة صرف بھیـمة الأنعام ہی سےجائزہےجبکہ ھدي بھیـمة الأنعام اوراس کےعلاوہ سےبھی جائزہے، لہذاھدي ہر اس شیئ کوکہتےہیں جسے حرم میں لایاجائے "
یہاں پرواضح رہےکہ قربانی ان خالص عبادتوں میں سےایک ہےجوصرف اللہ وحدہ لاشریک لہ کے لئے کی جاتی ہیں اورجن کا غیراللہ کے لئے کرنا آدمی کومشرک بنادیتاہے، اللہ تعالی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم