کتاب: قرآن مقدس اور حدیث مقدس - صفحہ 53
امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’قام النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم خطیبا فأشار نحومسکن عائشہ فقال ھاھنا الفتنۃ ثلاثا۔ من حیث یطلع قرن الشیطان۔ (صحیح البخاری کتاب فرض الخمس باب ماجاء فی بیوت أزواج النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم وما نسب من البیوت الیھن رقم الحدیث 3104) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے کھڑے خطبہ کی حالت میں عائشہ رضی اللہ عنہاکے گھر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے (یعنی پورب کی طرف)تین بارارشاد فرمایا ادھر ہی سے فتنے نکلیں گے یہیں سے شیطان کا سر نمودار ہوگا۔ دوسری حدیث صحیح بخاری میں کچھ اس طرح سے ہے : ’’عن ابن عمر رضی اللّٰه عنہ انہ سمع رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم وھو مستقبل المشرق یقول: الا ان الفتنۃ ھاھنا من حیث یطلع قرن الشیطان۔‘‘ (صحیح بخاری کتاب الفتن باب قول النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم الفتنۃ من قبل المشرق رقم الحدیث 7093) ’’ابن عمر رضی اللہ عنہ سے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پورب (مشرق )کی طرف منہ کئے ہوئے تھے فتنہ ادھر سے نمودار ہوگا جہاں سے شیطان کی چوٹی نکلتی ہے۔ ‘‘ ایک اور حدیث جو کچھ اس طرح سے ہے : ’’عن ابن عمر رضی اللّٰه عنہ قال ذکر النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم اللھم بارک لنا فی شامنا اللھم بارک لنافی یمننا۔ ۔۔۔‘‘ (صحیح بخاری کتاب الفتن باب قول النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم الفتنۃ من قبل المشرق رقم الحدیث 7094) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں دعا فرمائی یا اللہ ہمارے ملک شام میں برکت دے یا اللہ ہمارے یمن کے ملک میں برکت دے صحابہ رضی اللہ عنھم نے عرض کیا کہ یہ بھی فرمایئے ہمارے نجد کے ملک میں آپ نے پھر یہی دعا کی یا اللہ ہمارے ملک شام میں برکت دے یا اللہ ہمارے یمن کے ملک میں برکت دے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا یہ بھی فرمایئے ہمارے نجد کے ملک میں میں سمجھتا ہوں تیسری بار جب صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا (کہ نجد کے لئے بھی دعا فرمایئے )تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہیں تو زلزلے آئیں گے فتنے پیدا ہونگے وہیں سے شیطان کی چوٹی نمودار ہوگی۔ ‘‘