کتاب: قرآن مقدس اور حدیث مقدس - صفحہ 111
جھوٹ نمبر 14(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : قرآن مقدس میں لہو ولعب منافقوں یہودیوں اور نصرانیوں کافروں کا پیشہ مذکورہواہے۔ (صفحہ55-56) ہر قسم کا لہو ولعب کو منافق یہودی اور نصرانیوں کافروں کا پیشہ قراردینا اللہ کی کتاب پر بدترین جھوٹ ہے۔ جھوٹ نمبر 15(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : قرآن کریم میں نکاح شادی کے لئے بلوغت کو شرط رکھا گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔کی نص خود اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی ہے پھر خاص طور پر نساء کے لفظ سے نکاح کو جائز کہا گہا۔ (صفحہ57) نوٹ:سورہ طلاق آیت نمبر4میں نابالغہ منکوحہ کاذکر موجود ہے۔ جھوٹ نمبر 16(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : قرآن پاک میں جن عورتوں کے ساتھ آپ نکاح (شادی) کرسکتے تھے یہ بھی اجازت تھی کہ اگر کوئی مومنہ عورت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے از خود اپنی جان ہبہ کردے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم چاہیں تو اس سے شادی کرسکتے ہیں بشرطیکہ واہبہ عورت مومنہ ہو اور از خود بغیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالبہ کے اپنا نفس ہبہ کردے۔ ۔۔۔۔۔۔یعنی پہلے واہبۃ النفس ہبہ کرے بعد میں نبی کا ارادہ ہوجائے تو نہ یہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارادہ پہلے ہوجائے اور عورت سے کہے کہ تو مجھے اپنا نفس ہبہ کر۔۔۔۔۔۔نہیں بلکہ عورت ازخود ہبہ پہلے کرے بعد میں نبی اور وہ بھی تب اگر ارادہ ہوجائے۔ (صفحہ71) جھوٹ نمبر 17(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنگ تبوک کے جہادی سفر پر تھے جب سورہ براء ۃ کا ساتواں ،آٹھواں،نواں ،دسواں،گیارہواں اوربارہواں رکوع نازل ہوا تھا چناچہ دسویں رکوع میں آیت۔۔۔۔۔اور آیت۔۔۔۔۔۔۔گیارہویں رکوع میں ہے یہ دونوں آیات جنگ تبوک دوران سفر اتری تھیں یہ آیات بطور پیش بندی اللہ نے اتار کر یہ سبق دیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی منافق کافر کے لئے سفارش یااستغفار نہ کریں اسی لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی ابن سلول