کتاب: قرآن مقدس اور حدیث مقدس - صفحہ 109
جھوٹ نمبر 5(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : ایام جاہلیت میں لوگوں نے زنا کی ایک شکل بنام متعہ جائز کررکھا تھا اسلام نے تمام رسومات قبیحہ مٹاکر جائز شکل کے ساتھ شرعاً نکاح کی اجازت دی قرآن مقدس نے شرائط کے ساتھ نکاح جائز کررکھا اور فرمایا۔ ۔۔۔۔دیگر آیات ذکرکرکے متعہ جیسی لعنت کو زنا میں داخل کیا اور فواحش کی مد میں اس کو ذکر کیا۔ (صفحہ28) جھوٹ نمبر6 (کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : قرآن مقدس میں نکاح کی شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ عورت کا حق مہر مال ہونا ضروری ہے عورت کے بضع سے فائدہ اٹھانے کے لئے ضروری ہے کہ ایسامال دیا جائے جس کی مالیت ہو۔۔۔۔۔۔۔۔اور مال بھی ایسا ہو جس کو عرف عام میں مال کہا جاتاہو۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ردی کاغذ کا ٹکڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔درخت کا گرا ہوا یا توڑا ہوا کوئی پتہ۔۔۔۔۔۔۔۔یا پھٹا پرانہ کپڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا لوہے تانبے کا کوئی چھلہ انگوٹھی اس کو مال نہیں کہا جاتا مال بھی وہ جو بضع کے بدلے عورت کے لئے نفع مند ہو اور اس کی مالیت ہو لوہے تانبے کی انگوٹھی تو ویسے ہی حرام ہے اس کی تو اسلام میں مالیت بھی نہیں ہے۔ ۔۔۔۔۔ (صفحہ31,30) جھوٹ نمبر 7(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : قرآن مقدس میں ہے کہ قرآن کے عوض اور بدلہ میں مال دینا لینا حرام ہے قرآن اللہ کا کلام ہے یہ مالیت سے پاک ہے مالیت دنیاوی ضروریات کے لئے ہوتی ہے اور قرآن محض دین ہے اگر کسی کو چند سورتیں یا آیات یاد ہوں تو خود اس کے فائدہ کے لئے ہوتی ہیں دوسروں کی طرف اس کا فائدہ منتقل نہیں ہوسکتا۔ (صفحہ32) جھوٹ نمبر 8(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : وضو کے لئے جو پانی استعمال ہوچکا ہو دوبارہ اسی مستعمل پانی سے بھی وضو نہیں ہوسکتا۔ (صفحہ33) جھوٹ نمبر 9(کتاب قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔) : قرآن مقدس۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسی پر متفق ہے کہ پیشاب کسی انسان کسی جاندارکا ہووہ ناپاک اور پلید ہوتا ہے۔ (صفحہ35)