کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 70
تک کہ جب خوب جوان ہوتا ہے اور چالیس برس کو پہنچ جاتا ہے تو کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار! مجھے توفیق دے کہ تو نے جو احسان مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیے ہیں،ان کا شکر گزار بنوں اور یہ کہ نیک عمل کروں جن کو تو پسند کرے اور میرے لیے میری اولاد میں صلاح (و تقویٰ) دے،میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں فرماں بردار ہوں۔‘‘ 7۔سورت محمد کی آیت (۳۳) میں ارشادِ الٰہی ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَلاَ تُبْطِلُوْٓا اَعْمَالَکُمْ} ’’مومنو! اللہ کا ارشاد مانو اور پیغمبر کی فرماں برداری کرو اور اپنے اعمال کو ضائع نہ ہونے دو۔‘‘ 8۔سورت قریش (آیت:۱ تا ۴) میں ارشادِ ربانی ہے: {لِاِیْلٰفِ قُرَیْشٍ اٖلٰفِھِمْ رِحْلَۃَ الشِّتَآئِ وَالصَّیْفِ فَلْیَعْبُدُوْا رَبَّ ھٰذَا الْبَیْتِ الَّذِیْٓ اَطْعَمَھُمْ مِّنْ جُوْعٍ وَّاٰمَنَھُمْ مِّنْ خَوْفٍ} ’’قریش کو مانوس کرنے کے سبب۔یعنی ان کو جاڑے اورگرمی کے سفرسے مانوس کرنے کے سبب۔لوگوں کو چاہیے کہ (اس نعمت کے شکر میں ) اس گھر کے مالک کی عبادت کریں۔جس نے ان کو بھوک میں کھانا کھلایا اور خوف سے امن بخشا۔‘‘ 9۔صبر کرنے والوں پر اللہ کی رحمت: سورۃ البقرۃ (آیت:۱۵۵،۱۵۶،۱۵۷) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ َوالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ