کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 68
’’اور اللہ نے تم پر جو احسان کیے ہیں،اُن کو یاد کرو اور اُس عہد کو بھی جس کا تم سے قول لیا تھا (یعنی) جب تم نے کہا تھا کہ ہم نے (اللہ کا حکم) سن لیا اور قبول کیا اور اللہ سے ڈرو،کچھ شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ دلوں کی باتوں (تک) سے واقف ہے۔‘‘ 3۔سورۃ النمل (آیت:۴۰) میں ارشادِ الٰہی ہے: {قَالَ الَّذِیْ عِنْدَہٗ عِلْمٌ مِّنَ الْکِتٰبِ اَنَا اٰتِیْکَ بِہٖ قَبْلَ اَنْ یَّرْتَدَّ اِلَیْکَ طَرْفُکَ فَلَمَّا رَاٰہُ مُسْتَقِرًّا عِنْدَہٗ قَالَ ھٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّیْ لِیَبْلُوَنِیْٓ ئَ اَشْکُرُ اَمْ اَکْفُرُ وَمَنْ شَکَرَ فَاِنَّمَا یَشْکُرُ لِنَفْسِہٖ وَمَنْ کَفَرَ فَاِنَّ رَبِّیْ غَنِیٌّ کَرِیْمٌ} ’’ایک شخص جس کو کتابِ الٰہی کا علم تھا،کہنے لگا کہ میں آپ کی آنکھ جھپکنے سے پہلے پہلے اُسے آپ کے پاس حاضر کیے دیتا ہوں۔جب سلیمان نے تخت کو اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا تو کہا کہ یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کفرانِ نعمت کرتا ہوں اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لیے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو میرا رب بے پروا (اور) کرم کرنے والا ہے۔‘‘ 4۔ایسا ہی سورت لقمان (آیت:۱۲) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَنِ اشْکُرْ لِلّٰہِ وَ مَنْ یَّشْکُرْ فَاِنَّمَا یَشْکُرُ لِنَفْسِہٖ وَ مَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ حَمِیْدٌ} ’’اور ہم نے لقمان کو دانائی بخشی کہ اللہ کا شکر کرو اور جو شکر کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لیے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرتا ہے تو اللہ بھی