کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 59
5۔سورت یٰس (آیت:۶۱) میں فرمایا ہے: {وَاَنِ اعْبُدُوْنِی ھٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ} ’’اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا،یہی سیدھا راستہ ہے۔‘‘ 6۔سورۃ الزمر (آیت:۱۶) میں ارشادِ ربانی ہے: {لَھُمْ مِّنْ فَوْقِھِمْ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَمِنْ تَحْتِھِمْ ظُلَلٌ ذٰلِکَ یُخَوِّفُ اللّٰہُ بِہٖ عِبَادَہٗ یٰعِبَادِ فَاتَّقُوْنِ} ’’ان کے اوپر تو آگ کے سائبان ہوں گے اور نیچے (اس کے) فرش ہوں گے،یہ وہ (عذاب) ہے،جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے تو اے میرے بندو! مجھ سے ڈرتے رہو۔‘‘ 7۔آگے سورۃ الزمر کی آیت (۶۶) میں بھی ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {بَلِ اللّٰہَ فَاعْبُدْ وَکُنْ مِّنَ الشّٰکِرِیْنَ} ’’بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور شکر گزاروں میں رہو۔‘‘ 8۔سورت غافر (المومن) کی آیت (۱۴) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {فَادْعُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ} ’’تو اللہ کی عبادت کو خالص کرکے اسی کو پکارو،اگرچہ کافر بُرا ہی مانیں۔‘‘ یعنی جب سب کچھ اللہ ہی کرنے والا ہے تو کافروں کو چاہے کتنا ہی ناگوار گزرے،صرف اسی ایک اللہ کو پکارو،اس کے لیے عبادت اور اطاعت کو خالص کرتے ہوئے۔[1] 9۔سورۃ المومن کی آیت (۶۵) میں اللہ کا ارشاد ہے: {ھُوَ الْحَیُّ لَآ اِلٰـہَ اِلَّا ھُوَ فَادْعُوْہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ
[1] تفسیر أحسن البیان (ص: ۱۳۱۹)