کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 485
-154 مومنوں کو تکلیف نہ پہنچانا: سورۃ البروج (آیت:۱۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {اِنَّ الَّذِیْنَ فَتَنُوْا الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ لَمْ یَتُوْبُوْا فَلَھُمْ عَذَابُ جَھَنَّمَ وَلَھُمْ عَذَابُ الْحَرِیقِ} ’’جن لوگوں نے مومن مَردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور توبہ نہ کی تو ان کو دوزخ کا عذاب ہو گا اور جلنے کاعذاب بھی ہو گا۔‘‘ -155 یتیم و مسکین کے ساتھ بد سلوکی نہ کرو: سورۃ الفجر (آیت:۱۵ تا ۲۰) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {فَاَمَّا الْاِنْسَانُ اِذَا مَا ابْتَلٰـہُ رَبُّہٗ فَاَکْرَمَہٗ وَنَعَّمَہٗ فَیَقُوْلُ رَبِّیْٓ اَکْرَمَنِ . وَاَمَّآ اِذَا مَا ابْتَلٰہُ فَقَدَرَ عَلَیْہِ رِزْقَہٗ فَیَقُوْلُ رَبِّیٓ اَھَانَنِ . کَلَّا بَلْ لاَ تُکْرِمُوْنَ الْیَتِیْمَ . وَلاَ تَحٰٓضُّوْنَ عَلٰی طَعَامِ الْمِسْکِیْنِ . وَتَاْکُلُوْنَ التُّرَاثَ اَکْلًا لَّمًّا . وَّتُحِبُّوْنَ الْمَالَ حُبًّا جَمًّا} ’’مگر انسان (عجیب مخلوق ہے کہ) جب اس کا پروردگار اس کو آزماتا ہے کہ اسے عزت دیتا اور نعمت بخشتا ہے تو کہتا ہے کہ (آہا) میرے پروردگار نے مجھے عزت بخشی۔اور جب (دوسری طرح) آزماتا ہے کہ اس پر روزی تنگ کر دیتا ہے تو کہتا ہے کہ (ہائے) میرے پروردگار نے مجھے ذلیل کیا۔اور نہیں ! بلکہ تم لوگ یتیم کی خاطر نہیں کرتے۔اور نہ مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب دیتے ہو۔اور میراث کے مال کو سمیٹ کرکھا جاتے ہو۔اور مال کو بہت ہی عزیز رکھتے ہو۔‘‘