کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 478
{فَلاَ تُزَکُّوْٓا اَنْفُسَکُمْ ھُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰی} ’’اپنے آپ کو پاک صاف نہ جتاؤ جو پرہیزگار ہے،وہ اس سے خوب واقف ہے۔‘‘ جب اللہ سے تمھاری کوئی کیفیت اور حرکت پوشیدہ نہیں،حتیٰ کہ جب تم ماں کے پیٹ میں تھے،جہاں تمھیں کوئی دیکھنے پر قادر نہ تھا،وہاں بھی تمھارے تمام احوال سے وہ واقف تھا،تو پھر اپنی پاکیزگی بیان کرنے کی اور اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی کیا ضرورت ہے؟ مطلب یہ ہے کہ ایسا نہ کرو،تاکہ ریا کاری سے بچو۔ -143 تول کم مت کرو: سورۃ الرحمن (آیت:۷ تا ۹) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَالسَّمَآئَ رَفَعَھَا وَوَضَعَ الْمِیْزَانَ . اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِیْزَانِ . وَاَقِیْمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلاَ تُخْسِرُوا الْمِیْزَانَ} ’’اور اسی نے آسمان کو بلند کیا اور ترازو قائم کی۔کہ ترازو (سے تولنے) میں حد سے تجاوز نہ کرو۔اور انصاف کے ساتھ ٹھیک تولو اور تول کم مت کرو۔‘‘ -144 فرطِ حُزن و ملال اور فرطِ فرح و سرور میں مبتلا نہ ہوجاؤ: سورۃ الحدید (آیت:۲۳،۲۴) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {لِکَیْلاَ تَاْسَوْا عَلٰی مَا فَاتَکُمْ وَلاَ تَفْرَحُوْا بِمَآ اٰتٰکُمْ وَاللّٰہُ لاَ یُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرِنِ . الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ وَیَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَمَنْ یَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ} ’’تاکہ جو (مطلب) تم سے فوت ہو گیا ہے،اس کا غم نہ کھایا کرو اور جو تم کو اس نے دیا ہو،اس پر اِترایا نہ کرو اور اللہ کسی اترانے اور شیخی