کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 469
حاصل کرنے کا راستہ تو شکر ہی کا راستہ ہے نہ کہ کفر کا۔یعنی اس کی مشیت اور چیزہے اور اس کی رضا اور چیز ہے۔ -131 اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی نہ کرو: 1۔ سورۃ الزمر (آیت:۱۳) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {قُلْ اِنِّیْٓ اَخَافُ اِنْ عَصَیْتُ رَبِّیْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ} ’’کہہ دو کہ اگر میں اپنے پروردگار کا حکم نہ مانوں تو مجھے بڑے دن کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔‘‘ 2۔ سورۃ الاحزاب (آیت:۳۶) میں فرمان الٰہی ہے: {وَ مَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَۃٍ اِذَا قَضَی اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗٓ اَمْرًا اَنْ یَّکُوْنَ لَھُمُ الْخِیَرَۃُ مِنْ اَمْرِھِمْ وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِیْنًا} ’’اور کسی مومن مرد اور مومن عورت کو حق نہیں ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسول کوئی اَمر مقرر کر دیں تو وہ اس کام میں اپنا بھی کچھ اختیار سمجھیں اور جو کوئی اللہ اور اُس کے رسول کی نافرمانی کرے،وہ صریح گمراہ ہو گیا۔‘‘ -132گناہوں کی کثرت کے باوجود نا امید نہ ہونا: 1۔ پارہ24{فَمَنْ اَظْلَمُ}سورۃ الزمر (آیت:۵۳) میں فرمایا: {قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِھِمْ لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ} ’’(اے پیغمبر! میری طرف سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے،اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہونا اللہ تو