کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 468
{مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّۃَ فَلِلّٰہِ الْعِزَّۃُ جَمِیْعًا اِلَیْہِ یَصْعَدُ الْکَلِمُ الطَّیِّبُ وَ الْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُہٗ وَ الَّذِیْنَ یَمْکُرُوْنَ السَّیِّاٰتِ لَھُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ وَ مَکْرُ اُولٰٓئِکَ ھُوَ یَبُوْرُ} ’’جو شخص عزت کا طلب گار ہے تو عزت تو سب اللہ ہی کے لیے ہے،اسی کی طرف پاکیزہ کلمات چڑھتے ہیں اور نیک عمل اس کو بلند کرتے ہیں اور جو لوگ بُرے بُرے مکر کرتے ہیں،ان کے لیے سخت عذاب ہے اور ان کا مکر نابود ہو جائے گا۔‘‘ -130کفر اور ناشکری نہ کرو: پارہ 23{وَ مَالِیَ }سورۃ الزمر (آیت:۷) میں فرمایا: {اِنْ تَکْفُرُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنْکُمْ وَلاَ یَرْضٰی لِعِبَادِہٖ الْکُفْرَ وَاِنْ تَشْکُرُوْا یَرْضَہُ لَکُمْ وَلاَ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرٰی ثُمَّ اِلٰی رَبِّکُمْ مَّرْجِعُکُمْ فَیُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ اِنَّہٗ عَلِیْمٌم بِذَاتِ الصُّدُوْرِ} ’’اگر ناشکری کرو گے تو اللہ تم سے بے پروا ہے اور وہ اپنے بندوں کے لیے ناشکری پسند نہیں کرتا اور اگر شکر کرو گے تو وہ اس کو تمھارے لیے پسند کرے گا اور کوئی اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا،پھر تم کو اپنے پروردگار کی طرف لوٹنا ہے پھر جو کچھ تم کرتے رہے،وہ تم کو بتائے گا وہ تو دلوں کی پوشیدہ باتوں تک سے آگاہ ہے۔‘‘ کفر اگرچہ انسان اللہ کی مشیت ہی سے کرتا ہے،کیوں کہ اس کی مشیت کے بغیر تو کوئی کام ہو ہی نہیں ہوسکتا،تاہم کفر کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا،اس کی رضا