کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 447
6۔ سورۃ الکہف (آیت:۷) میں ارشادِ الٰہی ہے: {اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَی الْاَرْضِ زِیْنَۃً لَّھَا لِنَبْلُوَھُمْ اَیُّھُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا} ’’جو چیز زمین پر ہے،ہم نے اس کو زمین کے لیے آرایش بنا یا ہے،تاکہ لوگوں کی آزمایش کریں کہ ان میں کون اچھے عمل کرنے والا ہے۔‘‘ 7۔ سورۃ النازعات (آیت:۳۷ تا ۳۹) میں فرمانِ الٰہی ہے: {فَاَمَّا مَنْ طَغٰی . وَاٰثَرَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا . فَاِنَّ الْجَحِیْمَ ھِیَ الْمَاْوٰی} ’’جس نے سرکشی کی۔اور دنیا کی زندگی کو مقدم سمجھا۔اس کا ٹھکانا دوزخ ہے۔‘‘ -106 زانی کو سزا دینے میں ترس نہ کھانا: پارہ18{قَدْ اَفْلَحَ}سورۃ النور (آیت:۲) میں فرمایا: {اَلزَّانِیَۃُ وَالزَّانِیْ فَاجْلِدُوْا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنْھُمَا مِائَۃَ جَلْدَۃٍ وَّلاَ تَاْخُذْکُمْ بِھِمَا رَاْفَۃٌ فِیْ دِیْنِ اللّٰہِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَلْیَشْھَدْ عَذَابَھُمَا طَآئِفَۃٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِیْنَ} ’’بدکاری کرنے والی عورت اور بدکاری کرنے والا مرد (جب ان کی بدکاری ثابت ہو جائے تو) دونوں میں سے ہر ایک کو سو دُرے مارو اور اگر تم اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو شرعِ الٰہی (کے حکم) میں تمھیں ان پر ہرگز ترس نہ آئے اور چاہیے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کی ایک جماعت بھی موجود ہو۔‘‘ بدکاری کی ابتدائی سزا جو اسلام میں عبوری طور پر بتلائی گئی تھی،وہ سورۃ النساء کی آیت (۱۵) میں مذکور ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ اس کے لیے جب تک مستقل