کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 446
سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ یَبْغُوْنَھَا عِوَجًا اُولٰٓئِکَ فِیْ ضَلٰلٍم بَعِیْدٍ} ’’جو آخرت کی نسبت دنیا کو پسند کرتے ہیں اور (لوگوں کو) اللہ کے راستے سے روکتے اور اس میں کجی چاہتے ہیں،یہ لوگ پرلے درجے کی گمراہی میں ہیں۔‘‘ 4۔ سورۃ الحجر (آیت:۸۸) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {لَا تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ اِلٰی مَا مَتَّعْنَابِہٖٓ اَزْوَاجًا مِّنْھُمْ وَ لَا تَحْزَنْ عَلَیْھِمْ وَ اخْفِضْ جَنَاحَکَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ} ’’اور ہم نے کفار کی کئی جماعتوں کو جو (دنیوی فوائد سے) متمتع کیا ہے،تم ان کی طرف (رغبت سے) آنکھ اٹھا کر نہ دیکھنا اور نہ ان کے حال پر تاسف کرنا اور مومنوں سے خاطر اور تواضع سے پیش آنا۔‘‘ 5۔ سورۃ النحل (آیت:۱۰۶،۱۰۷) میں فرمان الٰہی ہے: {مَنْ کَفَرَ بِاللّٰہِ مِنْم بَعْدِ اِیْمَانِہٖٓ اِلَّا مَنْ اُکْرِہَ وَ قَلْبُہٗ مُطْمَئِنٌّم بِالْاِیْمَانِ وَ لٰکِنْ مَّنْ شَرَحَ بِالْکُفْرِ صَدْرًا فَعَلَیْھِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ لَھُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ . ذٰلِکَ بِاَنَّھُمُ اسْتَحَبُّوا الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا عَلَی الْاٰخِرَۃِ وَ اَنَّ اللّٰہَ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْکٰفِرِیْنَ} ’’جو شخص ایمان لانے کے بعد اللہ کے ساتھ کفر کرے،لیکن وہ نہیں جو (کفر پر زبردستی) مجبور کیا جائے اور اس کا دل ایمان کے ساتھ مطمئن ہو،بلکہ وہ جو (دل سے اور) دل کھول کر کفر کرے تو ایسوں پر اللہ کا غضب ہے اور ان کو بڑا سخت عذاب ہوگا۔یہ اس لیے کہ انھوں نے دنیا کی زندگی کو آخرت کے مقابلے میں عزیز رکھا اور اس لیے کہ اللہ کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘