کتاب: قرآن مجید میں احکامات و ممنوعات - صفحہ 44
وَ یَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ} ’’اور تم میں ایک جماعت ایسی ہونی چاہیے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائے اور اچھے کام کرنے کا حکم دے اور بُرے کاموں سے منع کرے۔یہی لوگ ہیں جو نجات پانے والے ہیں۔‘‘ 2۔سورۃ الحج (آیت:۴۱) میں اللہ تعالیٰ نے اپنے نیک بندوں کے بارے میں فرمایا ہے کہ وہ بعض دیگر امور کے علاوہ اچھے کاموں کا حکم دیتے ہیں اور بُرے کاموں سے منع کرتے ہیں۔چنانچہ ارشادِ ربانی ہے: {اَلَّذِیْنَ اِنْ مَّکَّنّٰھُمْ فِی الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَوُا الزَّکٰوۃَ وَ اَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَ نَھَوْا عَنِ الْمُنْکَرِ وَ لِلّٰہِ عَاقِبَۃُ الْاُمُوْرِ} ’’یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم ان کو ملک میں دسترس دیں تو نماز پڑھیں اور زکات دیں اور نیک کام کرنے کا حکم دیں اور بُرے کاموں سے منع کریں اور سب کاموں کا انجام اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔‘‘ 3۔سورۃ التوبہ (آیت:۷۱) میں ارشادِ الٰہی ہے: {وَ الْمُؤْمِنُوْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ بَعْضُھُمْ اَوْلِیَآئُ بَعْضٍ یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَ یُطِیْعُوْنَ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ اُولٰٓئِکَ سَیَرْحَمُھُمُ اللّٰہُ اِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ} ’’اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے دوست ہیں کہ اچھے کام کرنے کو کہتے اور بُری باتوں سے منع کرتے اور نماز پڑھتے اور زکات دیتے اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں،یہی لوگ ہیں،جن پر اللہ رحم کرے گا،بے شک اللہ غالب حکمت والا ہے۔‘‘